دنیا

مصنوعی ذہانت یا اے آئی انسانیت کے لئے خطرہ ہے، جرمن صدر

شیعیت نیوز: جرمنی کے صدر والٹر اشٹائن مائر نے مصنوعی ذہانت میں توسیع پر تشویش ظاہر کی ہے۔ دوسری طرف سوئزرلینڈ کی وزارت خزانہ نے ملک کی وفاقی حکومت پر سائبر حملے کی اطلاع دی ہے۔

جرمن صدر فرینک والٹر اشٹائن مائر نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے بارے میں ہونے والی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت ایک تباہ کن ٹیکنالوجی ہے جو ہم سب کی زندگیوں کو بدل کر رکھ دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو غلط مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جرمن حکام اس سے پہلے بھی اے آئی کے خطروں پر اپنی پریشانی ظاہر کرچکے ہیں ۔ بتایا جا رہا ہے کہ جرمن حکومت مختلف کمپنیوں میں بھرتی ہونے کے سلسلے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کو محدود کرنے جا رہی ہے۔

جرمنی کے ڈیجیٹل امور کے وزیر نے بھی یورپی یونین سے اے آئی کے استعمال کے سلسلے میں فوری قوانین کی تدوین کی اپیل کی ہے۔ مختلف سروے کے نتائج سے بھی معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر جرمن شہری آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے سلسلے میں سخت قوانین کے نفاذ کی حمایت کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس وقت چیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت پر مبنی پروگراموں کی وسعت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین میں انسانی حالات خراب ہونے کے حوالے سے مارٹن گریفیتھس کا انتباہ

دوسری جانب سوئس پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر ہیکرز کے حملے کے ایک ہفتے بعد اس ملک کی وزارت خزانہ نے ملک کی وفاقی حکومت پر سائبر حملے کی اطلاع دی ہے۔

سوئزرلینڈ کی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ملک کی وفاقی حکومت کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور متعدد سرکاری اہلکاروں اور کمپنیوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو بلاک کر دیا گیا۔

اے ایف پی نے رپورٹ دی ہے کہ سوئزرلینڈ کی وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ یہ سائبر حملہ NoName نامی گروپ کی طرف سے کیا گیا۔ اسی گروپ نے گزشتہ ہفتے بھی ملک کی پارلیمنٹ پر ایسا ہی حملہ کیا تھا۔

سوئس نیشنل سینٹر فار سائبر سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ سوئس کنفیڈریشن سے متعلق مختلف سرکاری اور کمپنیوں کی ویب سائٹس کو ہیک کر لیا گیا ہے۔

میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ سوئزرلینڈ کی پارلیمنٹ پر گزشتہ ہفتے اس وقت سائبر حملہ کیا گیا تھا جب اس نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ویڈیو تقریر نشر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

بہت سے مغربی ممالک کی طرح سوئٹزرلینڈ بھی ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے یوکرین کی جنگ کے آغاز کے بعد سے روس کے خلاف دباؤ میں شدت پیدا کر کے اس جنگ کو طول دینے میں مدد کی ہے اور اس حوالے سے سوئزرلینڈ کے وزیر خارجہ نے پہلے کہا تھا کہ اس ملک میں روس کے منجمد اثاثوں کو ضبط کیا جا سکتا ہے تاکہ یوکرین کی تعمیر نو کے لیے مالی اعانت کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button