یمن

جارحین نے یمن کی نیشنل انڈسٹری کو نابود کر کے رکھ دیا، مہدی المشاط

شیعیت نیوز: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا کہ جارحین جنگ کے دوران یمن کی نیشنل انڈسٹری کو نابود کرنے کے در پے تھے تا کہ ہمیں بیرونی مصنوعات کا صارف بنا سکیں۔

مہدی المشاط نے ان خیالات کا اظہار یوم مزدور کی مناسبت سے ایک تقریر کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سربراہی میں جارح ممالک یمن کی نیشنل انڈسٹری کو نابود کر دینا چاہتے ہیں تا کہ ہمیں بھی اپنی مصنوعات بیچ سکیں۔

جارح ممالک نے سینکڑوں کارخانوں کو تباہ کیا اور اپنے مقدس کام میں مشغول مزدوروں کا قتل عام کیا۔ نیز حکومتی ملازمین کی تنخواہیں بھی بند کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سرکاری ملازمین 9 سال سے یمنی قوم کی استقامت، مزاحمت، قربانی کی علامت اور حاصل ہونے والی فتوحات کا سبب ہیں۔

مہدی المشاط نے مزدوروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم آپ کے حق کو نظر انداز نہیں کریں گے، دشمن کو آپ کا حق غصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور اسے دوبارہ حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے مذاکرات میں اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ سب سے پہلے حل ہو۔ ہم یمنی عوام کے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید کمانڈروں کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے مصطفیٰ الکاظمی عدالت میں طلب

دوسری جانب انصاراللہ یمن نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے مستعفی حکومت اور سعودی حمایت یافتہ ایک فوجی کمانڈر کو 8 سال بعد رہا کر دیا ہے۔

مڈل ایسٹ نیوز نے مطابق انصاراللہ یمن کے حوالے سے بتایا ہے کہ تحریک کے سربراہ سید بدرالدین عبدالملک الحوثی نے سابق مستعفی حکومت کے ایک اعلیٰ کمانڈر فیصل رجب کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق سعودی حمایت یافتہ سابق مستعفی حکومت کا یہ فوجی کمانڈر 8 سال بعد رہا کیا گیا ہے۔

انصاراللہ حکومت کے وزیر اعظم عبد العزیز صالح بن حبتور نے کہا ہے کہ انہوں نے ابین، شبوہ اور البیضا صوبوں کے قبائل سے ملاقات کی ہے اور عبدالملک الحوثی کے حکم کے مطابق فیصل رجب کی آزادی کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق بن حبتور نے عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی، انصاراللہ کے سیاسی شعبے کے سربراہ مہدی المشاط کی جانب سے قبائلی وفود کا خیرمقدم کیا اور برطانوی استعمار کے خلاف صوبۂ ابین کی مسلحانہ جدوجہد، انقلاب کے تمام مراحل میں انکی جانفشانیوں اور قربانیوں کی قدردانی کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button