مقبوضہ فلسطین

مسجد الاقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کا ایک بار پھر حملہ

شیعیت نیوز: آج اتوار کو صبح قابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں باب رحمت کے مقام پر  دھاوا بولا اور مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے گئے۔

رپورٹ میں درج ہے کہ صیہونی پارلیمان کے انتہاپسند سابق رکن یہودا غلیک بھی اس حملے میں صیہونی آبادکاروں کا ساتھ دیتے ہوئے انہیں اشتعال دلا رہے تھے۔

مقامی ذرائع نےبتایا کہ اسرائیلی فورسزکی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے اتوار کو علی الصبح  مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض صہیونی فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی سرحد پر ایرانی وزیر خارجہ کے دورے پر صیہونی میڈیا کا رد عمل

اسرائیلی فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہ اول کی فضا گونج اٹھی۔

اس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض صہیونی فوج پر سنگ باری کی جب کہ دوسری طرف سے اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنےکے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوتی بم برسائے۔

اسرائیلی افواج کی مخالفت میں نمازیوں کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں اجتماعی نماز ادا کرنا شروع کردی۔

بعد میں ہونے والی پیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

جیسے ہی آباد کاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتین نمازیوں نے تکبیر کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کے لیے نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button