دنیا

فلسطینی سرحد پر ایرانی وزیر خارجہ کے دورے پر صیہونی میڈیا کا رد عمل

شیعیت نیوز: صیہونی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کی سرحدوں پر حاضری ترکمانستان اور ایران کی سرحد کے قریب اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کی موجودگی کا رد عمل ہے۔ عبداللہیان نے صہیونیوں کو سیاسی اور فوجی پیغام دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے لبنان کے دورے اور مقبوضہ علاقوں کی سرحد پر ان کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کے اس اقدام کا مقصد موجودہ حالات میں صیہونیوں پر دباؤ ڈالنا ہے۔

اسرائیلی ویب سائٹ آئی 24 نے یہ بھی خبر دی ہے کہ ایرانی وزیرخارجہ نے خاص مقصد کے تحت اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحد حاضری دے کر سیاسی اور فوجی پیغامات پہنچائے ہیں۔

اس سائٹ نے مزید لکھا کہ ایرانی وزیر خارجہ نہ صرف اس سرحدی علاقے میں موجود رہے ہیں بلکہ اس علاقے میں مختلف تصاویر بھی کھینچی ہیں۔ یہ اقدام ترکمانستان اور ایران کی سرحد کے قریب اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کی موجودگی کا رد عمل ہے۔

حسین امیر عبداللہیان نے جمعے کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت کے دورے کے دوران لبنان کے جنوب میں مقبوضہ فلسطین کے ساتھ لبنان کی سرحد کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران سعودی معاہدے سے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوئے، حسین امیر عبداللہیان

دوسری جانب صیہونی حکومت کے اہم اور حساس مراکز کی ویب سائٹوں پر سائبر حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس بار سائبر اٹیکرز نے صیہونیوں کی ایک اسلحہ ساز کمپنی آئی ڈبلیو آئی کی ویب سائٹ کو نشانہ بنایا۔

آج کی دنیا میں سائبر حملے ایک طاقتور اور سستے جنگی اسلحے کے بطور استعمال کئے جانے لگے ہیں اور اس سستے مگر طاقتور جنگی آلے کا استعمال گزشتہ مہینوں کے دوران ناجائز صیہونی حکومت کے خلاف بکثرت ہوا ہے۔

ارنا نیوز نے صیہونی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سائبر اٹیکرز نے اس بار اسرائیل کی دو اہم اور حساس ویب سائٹوں کو نشانہ بنایا ہے، ایک ویب سائٹ ایویگیلو ہے جو وارننگ سسٹم بنانے والی ایک کمپنی کی ہے جبکہ دوسری ویب سائٹ آئی ڈبلیو آئی ہے جو ایک ایل اسلحہ ساز صیہونی کمپنی کی ہے۔

دو روز قبل صیہونیوں کی بجلی کے انفرااسٹرکچر پر سائبر حملہ ہوا تھا جبکہ اُس سے پہلے صیہونیوں کی پبلک سروسز، ان کے ریڈیو ٹی وی، کمیونیکیش، بینک، یونیورسٹی، اخبارات اور واٹر سپلائی نظام کے سسٹموں پر بھی سائبر حملے ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button