یمن

یمن: 20 ڈالر امداد فی کس کی تقسیم کے دوران بھگدڑ ، 85 افراد جاں بحق

شیعیت نیوز: جنگ زدہ ملک یمن میں امداد کی تقسیم کرنے کی تقریب میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 85 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں حوثی حکام نے بتایا کہ یہ ایک دہائی کے دوران بھگدڑ مچنے کے مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے، یمن میں یہ تازہ حادثہ عیدالفطر کی آمد سے چند روز قبل سامنے آیا ہے۔

جزیرہ نما عرب کے غریب ترین ملک یمن میں سیکڑوں افراد دارالحکومت صنعا میں 5 ہزار یمنی ریال (تقریباً 20 ڈالر) نقد امدادی وصول کرنے جمع ہوئے تھے۔

حوثی سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ دارالحکومت کے ضلع باب الیمن میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 85 افراد جاں بحق اور 322 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمن استحکام اور امن کی جانب بڑھ رہا ہے، جنرل ناصر العاطفی

اے ایف پی کے مطابق مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ محکمہ صحت کے عہدیدار نے بھی ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے اور اس واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

المسیرہ ٹی وی چینل کی جانب سے نشر ہونے والی ویڈیو میں متعدد لاشوں کو دیکھا گیا جس میں لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ کر گزرنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔

حوثی مجاہدین کے سیاسی سربراہ مہدی المشاط نے کہا کہ تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، حوثی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ واقعے کا ذمہ دار ہونے کے شبے میں 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حوثی مجاہدین اور عوام نے 2014 میں صنعا کٹھ پتلی حکومت کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کیا اور اب تک یمنی مظلوم عوام سعودی عرب کی زیر قیادت فوجی اتحاد کی جارحیت کے خلاف لڑ رہے ہیں، جس نے مارچ 2015 میں معزول حکومت کو دوبارہ اقتدار سے نوازنے کی کوشش میں ناکام جارحیت کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button