مقبوضہ فلسطین

ایک ہزار آباد کاروں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا ، قبلہ اول فوجی چھاؤنی میں تبدیل

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں آج اتوار کو ایک ہزارکے قریب یہودی آباد کاورں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

اسرائیلی فوج نے یہودی شرپسندوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے قبلہ اول کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔

آج اتوار کو 912 یہودی آباد کار پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی پولیس کی جانب سے نمازیوں پر حملے کے بعد اس کے ارکان نے اتوار کو ایک مرتبہ پھر مسجد اقصی کے صحنوں اور احاطوں پر دھاوا بول دیا۔

یہودی تہوار ’’ عید الفصح‘‘ کے چوتھے دن یہودی آباد کاروں کو سخت حفاظتی انتظامات میں زبردستی مسجد اقصی کے احاطے میں داخل کرایا گیا۔ اس حملے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔

دراندازی کرنے والوں نے گروپوں کی شکل میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری ان کی حفاظت کرتی رہی ۔

القدس کے قدیم شہری علاقے میں شدید تناؤ کی کیفیت میں بھی یہودیوں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی اور وہاں پر اپنی رسومات ادا کیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی بریت جاری، قلقیلیہ میں فلسطینی نوجوان عزام سلیم شہید

دوسری جانب صیہونی حکومت نے اس وقت مسجد اقصیٰ کے اطراف میں سکیورٹی سخت کرنے کی خبر دی، جب اسرائیل کے وزیر داخلہ نے صیہونیوں کے لئے اس مقدس مقام کی بندش کی مخالفت کی۔

اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز مسجد اقصیٰ کے گرد حفاظتی انتظامات سخت کئے جائیں گے۔

عبرانی اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی وزیر جنگ ’’یوآف گیلنٹ‘‘ نے شدید کشیدہ حالات کے سبب پولیس کی مدد کے لئے اسرائیلی فوج کو استعمال کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ یوآف گیلنٹ نے مغربی کنارے اور غزہ کراسنگ کی معطلی کو بڑھا دیا ہے۔

الجزیرہ کی رہورٹ کے مطابق، اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں کو رمضان کے آخری عشرے میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔ اس سلسلے میں مزید حفاظتی اقدامات کئے جائیں گے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر داخلہ ایتمار بن گویر نے مسجد اقصیٰ میں صیہونیوں کے داخلے پر پابندی کی مخالفت کی۔

ایتمار بن گویر نے مطالبہ کیا کہ بدھ کے روز صیہونیوں کے لئے اس مقدس مقام کو کھولا جائے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل صیہونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا اور اس مقام پر موجود نمازیوں و معتکفین کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button