ایران

مغرب والوں کے لئے انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے، محمد اسلامی

شیعیت نیوز: ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے دشمن ہمیشہ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن انہوں نے ایران کے واحد ریڈیو فارماسیوٹیکل پروڈیوسر پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جو اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہے کہ مغرب والوں کے لئے انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

یہ بات محمد اسلامی نے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے خطبے سے پہلے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے ایران پر جوہری ہتھیار بنانے کا جھوٹا الزام لگایا اور اس بے بنیاد الزام کے تحت اس ملک پر پابندیاں عائد کیں اور گزشتہ ایرانی سال میں تناؤ اور دباؤ کو اپنے عروج پر پہنچایا۔

اسلامی نے کہا کہ ایران کے دشمن ہمیشہ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن انہوں نے ایران کی واحد ریڈیو فارماسیوٹیکل کمپنی پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ مغربی ممالک کے لیے انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ موسمی حالات میں تبدیلی اور گرین ہاؤس گیسوں کے خاتمے کے عالمی عزم کے مطابق، ہم نے 10,000 میگاواٹ جوہری بجلی پیدا کرنے کے اہداف مقرر کیے ہیں جو شیڈول کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : بہت جلد اسرائیل کے ناپاک وجود کا خاتمہ ہوجائے گا، جنرل محمد رضا نقدی

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فرانس کی وزیر خارجہ سے دو طرفہ تعلقات، تہران ریاض سمجھوتے، بحران یوکرین، مختلف علاقائی مسائل اور ایران کے خلاف پابندیاں ختم کرانے جیسے مسائل پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور فرانس کی وزیر خارجہ کیترین کولونا کے درمیان یہ ملاقات بیجنگ میں ہوئی۔

حسین امیرعبداللہیان نے جمعے کی شام اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بیجنگ میں ہونے والی یہ ملاقات مفید رہی اور اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، تہران ریاض سمجھوتے، بحران یوکرین، مختلف علاقائی مسائل اور ایران کے خلاف پابندیاں ختم کرانے اور اسی طرح ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے پر فرانس کی جانب سے عمل نہ کئے جانے اور اسی طرح فرانس میں شہریوں کے حقوق کا احترام نہ کئے جانے پر تنقید بھی کی۔

انھوں نے تاکید کی کہ ایران ایٹمی مذاکرات اور اس راہ میں پائے جانے والے مسائل کے حل کے سلسلے میں باہمی احترام کو ضروری سمجھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button