دنیا

امریکہ کے ساتھ گرم جنگ کے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، سرگئی لاوروف

شیعیت نیوز: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکی کی جانب سے یوکرین کو مسلسل ہتھیاروں کی فراہمی سے امریکہ اور روس ایک سخت گرم جنگ کے دہانے تک پہنچ گئے ہیں۔

تاس نیوز کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم ایک ایک گرم جنگ کے مرحلے سے گزر رہے ہیں کیونکہ نازی یوکرین افواج امریکی اسلحہ کی مدد سے جنگ لڑ رہی ہیں۔

سرگئی لاوروف نے امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے بھاری اسلحہ یوکرین کو فراہم کرنے کے حوالے سے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت ہر بار یوکرین کو زیادہ مہلک اور جدید ہتھیار فراہم کرکے روس کو دھمکی دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان رابطہ برقرار رہنا چاہیے اور ہم پرامید رہیں گے کہ امریکی اذہان بیدار ہوں اور ان سے گفتگو کی جا سکے، ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے لیکن زیادہ طولانی مدت تک صبر نہیں کریں گے۔

اس سے پہلے روس کے وزیرخارجہ نے اسپتنک ریڈیو سے اپنی گفتگو میں کہا تھا کہ ماسکو اور واشنگٹن سرد جنگ کے مرحلے کو عبور کرکے اب گرم جنگ کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فرانس، میکرون کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری

دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ نے یوکرین میں فوجی کارروائیوں کی کمان کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کیف حکومت کے اقدامات کو مربوط اور کنٹرول اور یوکرین میں جنگی کارروائیوں کی ہدایات جاری کرتا ہے۔

جان کربی نے حال ہی میں کہا تھا کہ واشنگٹن کیف کو انٹیلی جنس سپورٹ فراہم کر رہا ہے تاکہ یوکرین اپنا دفاع اور کارروائیوں کی صحیح کمان کرسکے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان زاخارووا نے نیٹو کو بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر وہ کام کیا جارہا ہے جس سے دنیا مزید خطرناک ہوجائے اور مغرب کی بالادستی کو کمزور کرنے والے مراکز کے قیام کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سن دوہزار اکیس کے اختتام کے بعد سے روس بار بار مشرقی یورپ کی طرف نیٹو کی توسیع کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتا آیا ہے اور وہ نیٹو کے اس اقدام کو کشیدگی کی اصل وجہ قرار دیتا ہے۔

مہینوں تک، روسی حکومت نے، مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع پسندی کے بارے میں اپنے تحفطات کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور یورپی یونین کو متعدد سیکورٹی تجاویز پیش کیں جنہیں مسترد کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button