دنیا

فرانس، میکرون کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری

شیعیت نیوز: فرانس کی پولیس نے ملک گیر مظاہروں کے دوران ایک سو گیارہ مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔

آزادی اظہار کا ڈھنڈورا پیٹنے والی فرانس کی حکومت کے حکم پر احتجاجی جلوسوں میں شامل درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو ریٹائرمنٹ کے قانون میں تبدیلی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

فرانس کی وزارت داخلہ نے دعوی کیا ہے کہ ملک گیر مظاہروں میں پانچ لاکھ ستر ہزار فرانسیسی شہریوں نے شرکت کی جبکہ مزدور یونینوں نے مظاہرین کی تعداد بیس لاکھ سے زیادہ بتائی ہے۔

دارالحکومت پیرس، نانتس، نانسی اور رین سمیت فرانس کے متعدد شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں تاہم پولیس اور سیکورٹی اہلکار، مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کرکے پرامن ریلیوں کو پرتشدد بنا رہے ہیں۔

فرانسیسی عوام، ایمانوئل میکرون کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر باسٹھ سال سے بڑھا کر چونسٹھ سال کرنے پر چراغ پا ہیں اور اسے غیرمنصفانہ اقدام قرار دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نیٹو کی توسیع پسندی کا مقابلہ کرنے پر ماسکو کی تاکید

دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیٹو کی رکنیت کے لیے یوکرین کی تجویز لندن کی موجودہ ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کا نیٹو میں الحاق، اس وقت لندن کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں نہیں ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے نیٹو میں یوکرین کی رکنیت کے معاملے کو ایک اور وقت کا معاملہ قرار دیا جو کہ اس وقت ترجیحات میں نہیں ہے۔

کلیورلی نے پولیٹیکو کو بتایا کہ ظاہر سی بات ہے کہ اگرچہ نیٹو میں یوکرین کی رکنیت کے لیے راہیں پیدا کرنے کے وعدے جاری ہیں لیکن اس وقت اولین ترجیح یوکرین کا دفاع ہے، نہ کہ اس کی رکنیت ۔

برطانوی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کی یورپین سیکورٹی فن تعمیر میں جگہ، ایک ایسا مسئلہ ہے جسے تعمیر نو کے مرحلے میں حل کیا جانا چاہیے نہ کہ موجودہ جنگی صورتحال میں۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا تھا کہ یوکرین کی رکنیت کے لئے نیٹو کے دروازے کھلے ہیں، لیکن اس ملک کو نیٹو کا رکن بننے سے پہلے اس اتحاد کے معیارات اور تعاون پر پورا اترنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button