مقبوضہ فلسطین

ایک ماہ قبل نابلس قتل عام میں زخمی فلسطینی نوجوان عمیر محمد لولح دم توڑ گیا

شیعیت نیوز: شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے نابلس میں ایک ماہ قبل صیہونی قابض افواج کی گولی لگنے سے زخمی ہونے والا فلسطینی نوجوان عمیر محمد لولح منگل کی صبح اسپتال میں دم توڑ گیا۔

طبی اور مقامی ذرائع نے اعلان کیا کہ عمیر محمد غالب لولح شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔ اسرائیلی فوج نے انہیں گذشتہ ماہ کی 22 تاریخ کو نابلس پر دھاوا بولنےکے دوران گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ اس حملے میں گیارہ فلسطینی شہری شہید کیے گئے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ عمیر محمد لولح اسرائیلی فوج کی گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا تھا اور اسے نابلس کے النجاح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ فلسطینی نوجوان اپنی شہادت تک استپال میں زیر علاج رہا۔

اس وقت وزارت صحت نے نابلس میں اسرائیلی فوج کی گولیوں سے 11 شہریوں کی شہادت اور 102 کے زخمی ہونے کا اعلان کیا تھا، جن میں 6 کی حالت تشویشناک تھی۔

نئے شہید کے ساتھ سال کے آغاز سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 91 ہو گئی ہے جن میں 15 بچے اور ایک خاتون اور ایک قیدی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس میں جھڑپیں، فلسطینی مجاہدین نے اسرائیلی فوج کو عقب نشینی پر مجبور کردیا

دوسری جانب کل منگل کی شام فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے شہر بیتونیا میں کارپینٹری کی دکان میں ایک دھماکے کے نتیجے میں ایک کارکن جاں بحق ہوگیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق بعد میں پتہ چلا کہ دھماکے کا نشانہ بننے والا 40 سالہ محمود زاید الطاویل اسپتال میں دم توڑ گیا۔ اس کا آبائی تعلق رام اللہ کے شمال میں واقع گاؤں ابو قش سے تھا۔

دوسری طرف مقامی ذرائع کے مطابق حکام کی بڑی تعداد نے علاقے میں پہنچ کر کارپینٹری کی دکان کے مالک حاجی منذر رحیب کو گرفتار کر لیا اور ان کی گرفتاری کی کوشش میں بیتونیا میں سابق سیاسی نظربند احمد ہریش کے گھر پر بھی دھاوا بول دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکام نے سابق سیاسی نظربند احمد ہریش کے والد اور اس کے بھائی محمد کو ان کے گھر پر چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button