مقبوضہ فلسطین

حوارہ آپریشن صیہونی ریاست کی دمشق میں دہشت گردی کا فطری ردعمل ہے، فلسطینی مزاحمت

شیعیت نیوز: فلسطینی گروہوں نے حوارہ کے علاقے میں ہونے والے فلسطینیوں کے آپریشن کے بارے میں کہا ہے کہ یہ صیہونی ریاست کی سرایا القدس کمانڈر کے قتل کا فطری ردعمل ہے۔ اس آپریشن میں تین صیہونی زخمی ہوگئے تھے۔

حماس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حوارہ کا آپریشن صیہونی ریاست کا فلسطینی ملت پر کئے جانے والے مظالم کا ایک فطری رد عمل ہے جو اس نے حالیہ دنوں میں مغربی کنارے، بیت المقدس اور جنین میں کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق سے امریکی افواج کے انخلاء میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں، سربراہ العامری

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت قابض دشمن کے مظالم پر خاموش نہیں رہے گی اور صیہونیوں کو اس کا تاوان چکانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ مغربی کنارے میں دلاوری اور شجاعت سے دشمن کے مظالم کا جواب دیں گے۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ مغربی کنارے میں مزاحمت ہر روز شعلہ ور ہو رہی ہے اور امن کے قیام کےلئے کی جانے والے سازشی جلسے اسے نہ روک سکتے ہیں اور نہ سرکوب کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں جہاد اسلامی کے ایک کمانڈر علی رمزی کا قتل

دوسری طرف جہاد اسلامی نے اپنے بیان میں اس آپریش کو صیہونی دشمن کے مظالم کا ایک فطری ردعمل قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ دمشق میں القدس برگیڈ کے کمانڈر علی رمزی الاسود کی صیہونیوں کے ہاتھوں شہادت اور دو دن پہلے جنین میں ان کے مظالم کا جواب ہے۔

یاد رہے کہ حوارہ میں فلسطینی مزاحمت نے ایک آپریشن کے دوران تین صیہونیوں کو زخمی کیا ہے جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ یہ آپریشن ایک 28 سالہ فلسطینی جوان لیث ندیم نصار نے جنوبی مغربی نابلس کے علاقے میں انجام دیا جسے زخمی ہونے کے بعد صیہونی فوجیوں نے گرفتار کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button