عراق

عراق سے امریکی افواج کے انخلاء میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں، سربراہ العامری

شیعیت نیوز: عراق میں الفتح پارلیمانی اتحاد کے سربراہ العامری نے کہا کہ کتائب امام علی (ع) نے داعش سے اس ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے سب یہ سوچتے تھے کہ شاید دہشت گرد گروہ داعش عراق پر قبضہ کر لے، لیکن اہل تشیع کی مرکزی مذہبی قیادت کے فتوے نے اس منصوبے کو خاک میں ملا دیا۔ عراق کی عظیم قوم اور قبائل نے اس فتویٰ پر لبیک کہا اور داعش سے جنگ کی۔

ہادی العامری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران نے شہید قاسم سلیمانی کی قیادت میں عراق کی بھرپور حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کا خون عراق کے ماضی، حال اور مستقبل کا ضامن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہیدان مقاومت جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے راستے کو جاری رکھیں گے اور اسی وجہ سے عراق میں باقی ماندہ امریکی افواج کے انخلاء تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ الفتح اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ عراق سے غیر ملکی افواج کا انخلاء ہماری بنیادی ذمے داری ہے، جس میں کوئی لحاظ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں جہاد اسلامی کے ایک کمانڈر علی رمزی کا قتل

سربراہ العامری نے کہا کہ عراق کی سلامتی کی خاطر غیر ملکی افواج کے انخلاء کے موقف میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں۔ یاد رہے کہ امریکی افواج 2014ء میں داعش سے جنگ کے بہانے عراق میں داخل ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی شکل میں 3000 فوجی عراق بھیجے، جن میں سے 2500 امریکی تھے۔ بغداد کی جانب سے داعش پر فتح کے اعلان کے بعد عراقی عوام اور حکومت نے اپنے ملک سے غیر ملکی افواج کے انخلاء پر زور دیا۔

یہ مطالبہ اس وقت شدت اختیار کر گیا، جب امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ہیرو جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کو شہید کر دیا۔ اس سنگین جرم کے جواب میں عراقی پارلیمنٹ نے 2020ء میں اپنے ملک سے امریکی افواج کے انخلاء کی قراردار منظور کی۔

عراق سے امریکی افواج کے اخراج پر واشنگٹن اور بغداد کے مابین اسٹریٹجک مذاکرات کے کئی دور ہوئے۔ لیکن امریکہ عراقی قوانین کو پامال کرتے ہوئے ابھی تک اس ملک میں غیر قانونی طور پر موجود ہے اور عراقی افواج کو تربیت دینا کا دعویٰ کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button