عرب سربراہی اجلاس میں ایران و شام کی موجودگی کیلئے سعودی عرب کی کوششیں

شیعیت نیوز : بعض سفارتی ذرائع نے ریاض کی میزبانی میں ہونے والی عرب سربراہی اجلاس کو کامیاب بنانے کے لئے سعودی عرب کی کوششوں کی خبر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب مستقبل قریب میں اپنی میزبانی میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس کو کامیاب بنانے کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔
اس مقصد کے لئے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مختلف ممالک کے دارالحکومتوں کا دورہ کریں گے اور متعدد اجلاس بھی منعقد کریں گے۔
ریاض نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی عرب ملک پر پابندی لگائے بغیر تمام عرب ممالک کی نمائندگی اس اجلاس میں موجود ہو۔
اس بنیاد پر ریاض اور دمشق کے درمیان ایک مدت سے گفتگو کا آغاز ہوچکا ہے اور فیصل بن فرحان عنقریب شام جائیں گے، تاکہ اس اجلاس میں شام کی موجودگی کو ممکن بنانے اور دمشق کی نمائندگی کی سطح کے بارے میں بات چیت کی جا سکے۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاض، ایران اور ترکی کو بھی اس اجلاس میں مہمان کی حیثیت سے مدعو کرنے کا خواہاں ہے، تاکہ سعودی عرب خطے میں جامع سلامتی اور علاقائی استحکام کے پلیٹ فارم کے طور پر جانا جائے۔
واضح رہے کہ یہ کانفرنس ممکنہ طور پر بیجنگ میں ایران اور عرب ممالک کے درمیان اجلاس سے قبل منعقد ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں : ایسے صدر کی ضرورت ہے، جو شام سے سرحدوں کی حدبندی کے بارے میں بات کرسکے، نبیہ
دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ اگلے 2 ماہ میں ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات بحال ہوجائیں گے۔ ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے جلد ملاقات کا منتظر ہوں۔
سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے عرب میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ ایران اور سعودی عرب بات چیت کے ذریعے اختلافات حل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی تعلقات کی بحالی باہمی اختلافات مکمل ختم ہونے کا عملی راہ حل نہیں ہیں۔ اگلے 2 ماہ میں ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات بحال ہوجائیں گے۔ ایرانی ہم منصب سے جلد ملاقات کا منتظر ہوں۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ تہران ریاض تعلقات کے مستقبل کے تعلق سے مکمل طور پر پرامید ہیں۔