مشرق وسطی

مغرب نے ایران کے بارے ہماری تنبیہات پر دیر سے کان دھرا ہے، نائف الحجرف

شیعیت نیوز: خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نائف الحجرف نے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے تہران کو ایک مرتبہ پھر خطے سمیت پوری دنیا کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔

عرب نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق تہران فوبیا پر مبنی اپنے نئے بیان میں نائف الحجرف نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے تہران کی جانب سے لاحق خطے سمیت پوری دنیا کو مبینہ خطرے پر مبنی خلیجی ممالک کی تنبیہات پر بہت دیر سے کان دھرا ہے۔

خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نائف الحجرف نے کسی بھی قسم کے شواہد کا ذکر کئے بغیر یہ دعویٰ بھی کیا کہ اپنے ڈرون طیاروں کے ذریعے دوسرے ممالک کو فراہم کی جانے والی ایرانی حمایت کے باعث مغربی ممالک ان خطرات سے متعلق ہماری تنبیہات پر بہت دیر کے بعد متوجہ ہوئے ہیں جو تہران کی جانب سے خطے سمیت پوری دنیا کو لاحق ہیں۔

اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں نائف الحجرف نے ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ طے پانے والے ہر معاہدے میں خطے کے اندر عدم استحکام پر مبنی ايران کے مبینہ رویے کو مدنظر رکھا جانا چاہیئے اور ویانا مذاکرات کو بھی صرف ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی تک ہی محدود نہیں ہونا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں : زاہدان میں مولای متقیان مسجد کے امام جماعت علامہ سجاد شہرکی کے قتل کے پانچ مجرم گرفتار

دوسری جانب فیفا ورلڈ کپ دو ہزار بائیس کا افتتاحی پروگرام مقامی وقت کے مطابق، شام ساڑھے پانچ بجے شروع ہوگا۔

شیڈول کے مطابق، فیفا ورلڈ کپ دو ہزار بائیس کی افتتاحی تقریب البیت اسٹیڈیم میں منعقد ہوگی جہاں تقریبا ساٹھ ہزار شائقین اس پروگرام کو دیکھیں گے۔ یہ اسٹیڈیم دارالحکومت دوحہ کے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر تعمیر کیا گیا ہے۔

افتتاحی میچ بھی قطر کے وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے شروع ہوگا۔ افتتاحی میچ قطر اور ایکواڈور کی ٹیمیں کھیلیں گی ۔ البتہ ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ پیر کے روز کھیلا جانا تھا لیکن فیفا نے فیصلہ کیا کہ یہ میچ افتتاحی تقریب کے فورا بعد کھیلا جائے۔

برطانیہ کے ڈیلی اسٹار اخبار نے بھی لکھا ہے کہ قطر ایک مسلمان ملک ہے لہذا شدید بیرونی دباؤ کے باوجود مقابلوں کے دوران تمام دینی اور مذہبی اصولوں کا خیال رکھا جائے گا اور قطر پہنچنے والے شائقین کو بھی ان اصولوں کی پابندی کی ہدایت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button