ایران

زاہدان میں مولای متقیان مسجد کے امام جماعت علامہ سجاد شہرکی کے قتل کے پانچ مجرم گرفتار

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے اعلان کیا ہے کہ صوبے سیستان بلوچستان کے شہر زاہدان میں مولای متقیان مسجد کے امام جماعت علامہ سجاد شہرکی کے قتل کے پانچ مجرموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس فورسز نے شہید علامہ سجاد شہرکی کی شہادت کے پانچ مجرموں کو گرفتار کر لیا۔

ملوثوں نے ابتدائی اعترافات میں بیرونِ ملک مخالف انقلابی گروپوں کے ساتھ ساتھ دشمنی کی جاسوسی خدمات کو قبول کیا۔ انہوں نے صوبے میں شیعہ اور سنی شخصیات اور حساس مقامات کے خلاف دو قطبی ماحول پیدا کرنے اور سیستان اور بلوچستان میں مذہبی جنگ چھیڑنے کے لیے دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھنے کے ارادے کا اعتراف کیا۔

اس سے قبل 3 نومبر کو نامعلوم مسلح افراد نے ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان میں زاہدان کی ایک مسجد میں روزانہ کی نماز کے انچارج ایک شیعہ عالم کو قتل کر دیا تھا۔

علامہ سجاد شہرکی کو سر اور سینے میں گولیاں لگی تھیں اور وہ ہسپتال منتقل کرنے کے باوجود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی قوم کی ترقی کے خلاف امریکی غصہ اور دشمنی بدستور جاری ہے، صدر رئیسی

دوسری جانب ایران کے سیکورٹی اداروں نے اصفہان کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث عناصر کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایران کے شہر اصفہان میں تعینات سپاہ پاسداران کی کور کے ترجمان روح اللہ حکیمی نے بتایا ہے کہ بدھ کے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کی پوری ٹیم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں بعض ہسٹری شیٹر بھی شامل ہیں اور مختلف جرائم میں ملوث رہے ہیں ۔

بدھ کی شام وسطی ایران کے شہر اصفہان میں دو موٹرسائیکل سواروں نے سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں تین سیکورٹی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

امریکہ اور صیہونی حکومت سمیت ایران اسلامی کے دشمن برسوں سے بدامنی اور دہشت گردی کو اسلامی نظام کے خلاف استعمال کرتے آئے ہیں تاہم اس بار اپنی پوری سیاسی اور ابلاغیاتی طاقت کے ذریعے ایران میں احتجاج میں شدت اور بدامنی و تشدد میں اضافے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button