مقبوضہ فلسطین

داخلی سلامتی ادارے مغربی کنارے میں فلسطینی جنگجوؤں کی مزاحمت سے پریشان

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے ادارے کے سربراہ شاباک کے سربراہ ’’رونین بار‘‘ نے اس حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں فلسطینی اتھارٹی کے خاتمے کے خطرے سے خبردار کیا۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق صہیونی نیوز ویب سائٹ ’’والا‘‘ نے اس ملاقات کی تفصیلات سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ خود مختار تنظیم کا خاتمہ مغربی کنارے میں سیکورٹی کی صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث بنے گا۔

والا نے مزید کہا کہ نئی کابینہ، جس میں انتہائی دائیں بازو کے عناصر شامل ہیں، کو مغربی کنارے میں سلامتی کی صورتحال اور فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کے ساتھ تعامل کے لیے ایک نئی پالیسی تشکیل دینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : قابض اسرائیلی افواج اور یہودی آباد کاروں کے تشدد سے متعدد فلسطینی زخمی

اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے سیاسی کیمپ کے دو اعلیٰ درجے کے انتہا پسند ارکان کی حیثیت سے ایتمار بن گویر اور بتسلئیل سموتریچ مغربی کنارے میں صہیونی فوج کی سرگرمیوں میں اضافے اور فلسطینی اتھارٹی کے خلاف اقدامات سے متفق ہیں۔

انتہا پسند جماعت ’’اوتسما یہودیت‘‘ کے سربراہ یتمار بن گویر نیتن یاہو کی مستقبل کی کابینہ میں داخلی سلامتی کی وزارت کا عہدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور انتہا پسند جماعت ’’مذہبی صیہونیت‘‘ کے سربراہ سموتریچ بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کا موقف اور یہ بات مقبوضہ فلسطین کے لیے امریکی سفیر ٹام نائیڈز نے نیتن یاہو سے ملاقات میں خبردار کی ہے۔

والا کے مطابق، شاباک اور اس حکومت کے دیگر سیکورٹی ادارے مغربی کنارے میں فلسطینی جنگجوؤں کی مزاحمت میں شدت سے بہت پریشان ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق شباک اور اسرائیلی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس نے بھی فلسطینی عسکریت پسند گروپوں جیسے ’’عرین الاسود‘‘ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے خلاف خبردار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button