مقبوضہ فلسطین

سال2022 کی پہلی ششماہی، فلسطین میں صحافتی حقوق کی 479 خلاف ورزیاں

شیعیت نیوز: کل جمعہ انیس اگست کو فلسطینی صحافیوں کی سنڈیکیٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض ریاست نے اس سال کے پہلے چھ ماہ میں فلسطینی صحافتی حقوق کے خلاف 479 خلاف ورزیاں اور جرائم کیے ہیں۔

سنڈیکیٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "سنڈیکیٹ کی فریڈز کمیٹی نے سال کی پہلی ششماہی میں 479 خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی، جن میں سے سب سے زیادہ خوفناک صحافیہ شیریں ابو عاقلہ کا قتل ہے۔ ابو عاقلہ قطر سے نشر ہونے والے الجزیرہ کی نامہ نگار تھیں جنہیں جون میں اسرائیلی فوج نے جنین میں ایک چھاپہ مار کارروائی کی کوریج کے دوران گولی مار کر شہید کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں 24 شہری سیاسی وابستگی کی بنیاد پر قید

رپورٹ کے ذریعے سامنے آنے والے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ خلاف ورزیوں میں صحافیوں کو حراست میں لینا، ان پر گولیاں چلانا، کوریج سے روکنا ہے۔ اس نوعیت کی 175 خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔ جان بوجھ کر قتل، گرفتاری اور گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 35 فلسطینی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صحافیوں کو سفری پابندی، عدالتی سمن، مار پیٹ اور دیگر خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا گیا جس کا مقصد صحافیوں کوان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں سے روکنا تھا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ خلاف ورزیوں کی تعدد میں تاریخی طور پر اضافہ ہوا۔ سال کی پہلی سہ ماہی میں خلاف ورزیوں کی تعداد 192 تھی، جب کہ دوسری سہ ماہی میں 287 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔

رپورٹ میں پیش کیے گئے اعدادوشمار میں فلسطینی صحافیوں پر اسرائیلی قابض فوج کی حفاظتی چھتری تلے انتہا پسند یہودیوں نے بھی حملے کیے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض ریاست نے ان کے خلاف تشدد کے عمل میں مرد اور خواتین صحافیوں میں فرق نہیں کیا۔ کوریج کرنے والی 14 فیصد خواتین صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button