سعودی عرب

ریاض، 6 وزارتوں سے تعلق رکھنے والے 78 افراد کو حراست میں لے لیا گیا

شیعیت نیوز: سعودی حکومت نے دھوکہ دہی اور رشوت خوری کے الزام میں مختلف وزارت خانوں کے 78 افراد کو گرفتار کر لیا۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں چھے وزارتوں سے تعلق رکھنے والے 78 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

سعودی محکمہ انسدادِ بدعنوانی کے مطابق حراست میں لیے گئے ملازمین پر رشوت ستانی، جعل سازی اور منی لانڈرنگ جیسے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

ترجمان سعودی محکمہ انسدادِ بد عنوانی نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان ملازمین کا تعلق دفاع، داخلہ، صحت، انصاف، تعلیم اور بلدیات کی وزارت سے ہے۔

واضح رہے کہ سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دو ہزار سترہ میں اپنے ولی عہد محمد بن سلمان کے زیر نگرانی محکمۂ انسدادِ بدعنوانی قائم کئے جانے کی ہدایات دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں امریکہ کے باوردی دہشت گردوں پر خوف کے سائے

دوسری جانب سعودی حکومت کی مخالف ایک سیاسی تنظیم نے مکہ مکرمہ میں صیہونی صحافی کے داخلے کو مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی قرار دیا۔

سعودی سیاسی اپوزیشن تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی صحافیوں اور رپورٹروں کو جان بوجھ کر حرمین شریفین اور مقدس مقامات میں داخلے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جو دین اسلام کی تعلیمات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اس بیان میں آل سعود اور صیہونیوں کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی کوششوں کی بھی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنا فلسطینیوں کے ساتھ خیانت اور امت اسلامیہ اور اس کے اصولوں کے ساتھ کھلی غداری ہے۔ سعودی اپوزیشن تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں فلسطین کو عالم اسلام کا اصل مسئلہ قرار دیا گیا ہے۔

اس بیان میں صیہونی صحافی کی مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں داخلے کی اجازت کو ریاض کی اسلام دشمنانہ پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایک صیہونی ٹی وی چینل کے رپورٹر نے حج کے ایام میں اپنی ایک تصویری رپورٹ جاری کی تھی جس میں دیکھا گیا کہ یہ صیہونی صحافی مکمل آزادی کے ساتھ مکہ مکرمہ میں موجود ہے۔

اس صحافی نے دعوی کیا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے اسے ضروری سیکیورٹی اجازت نامے اور دستاویزات جاری کئے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button