عراق

عراق میں امریکہ کے باوردی دہشت گردوں پر خوف کے سائے

شیعیت نیوز: عراق کے صوبہ صلاح الدین میں امریکہ کے باوردی دہشت گرد فوجی کاروان پر حملہ ہوا ہے۔

شفق نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے باوردی دہشت گردوں کے ایک کاروان کو صوبہ صلاح الدین میں حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

حملے کی ذمہ داری ’’لواء ثأر المهندس ‘‘ سے موسوم ایک گروپ نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی بغداد میں واقع صوبہ صلاح الدین میں امریکہ کے دہشت گرد فوجی کاروان پر ہونے والے حملے سے فوجی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔

عراق میں موجود امریکیوں پر حملہ روز کا ایک معمول ہے اور گزشتہ مہینوں اور برسوں میں دسیوں بار انہیں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

امریکی اتحادیوں نے استقامتی گروہوں کے حملوں اور سڑک کے کنارے نصب بم دھماکوں سے محفوظ رہنے کے لئے مقامی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی وسیع پیمانے پر ریاست سازی کی پالیسی ڈومینو کی صورت میں منہدم ہو گئی ہے

دوسری جانب عراق میں ہونے والے مظاہروں اور دھرنوں کے بعد حکومت نے حالات کو معمول پر لانے کیلئے آج عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

السموریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم ہاوس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملک میں عام تعطیل ہے تاہم 50 فیصد طبی مراکز اور سکیورٹی ادارے کھلے رہیں گے۔ ہر چند کہ عام تعطیل کی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق کی حکومت نے بغداد کے گرین زون میں ہونے والے مظاہروں اور دھرنوں کی وجہ سے یہ اعلان کیا ہے۔

صدر تحریک کے سربراہ مقتدی صدر کے حامی ہفتے کے روز بھی بغداد کے گرین زون کے بیریئر کو توڑتے ہوئے ایک بار پھر پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہو گئے تھے۔ مظاہرین محمد شیاع السودانی کی وزارت عظمی کیلئے نامزدگی کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔

دریں اثنا اقوام متحدہ نے عراق میں حالات کی کشیدگی پر تشویش بھی ظاہر کی اور تمام فریقوں سے عراق کے مفادات کے تحفظ کے لئے کشیدگی بڑھانے والے ہر قسم کے اقدام سے گریز کرنے کی اپیل کی۔

عراق کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے بھی پارلیمنٹ میں زبردستی داخل ہونے والے مظاہرین سے احتجاج کو پرامن طریقے سے آگے بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مقتدی صدر کے حامیوں نے گذشتہ بدھ کو بھی پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button