سعودی عرب

سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر آ رہے ہیں

شیعیت نیوز: صیہونی نامہ نگار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر آ رہے ہیں۔

اسرائیلی چینل-11 کے رپورٹر نے سعودی عرب کی سرزمین میں اس حکومت کے طیارے کے اترنے کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات معمول پر آ رہے ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عبرانی ذرائع نے کل اطلاع دی ہے کہ ایک نجی طیارے 9H-JPC نے تل ابیب کے ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے بعد سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے لیے اڑان بھری۔

العہد نیوز ایجنسی نے اسرائیلی چینل- کے نامہ نگار ایتای بلومنتال کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارہ آدھے راستے میں اردن کے دارالحکومت عمان میں رک گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین کی ازوف بٹالین میں اسرائیلی کرائے کے فوجی لڑ رہے ہیں،روسی وزارت خارجہ

سفر کی نوعیت کے بارے میں بلومنتال نے کہا کہ سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات معمول پر آنے والے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کوئی اسرائیلی طیارہ سعودی عرب میں اترا ہو۔ گویا اس حکومت کے کئی طیارے ریاض کی فضائی حدود سے گزر رہے ہیں۔

حالیہ برسوں میں صیہونی شخصیات نے بھی بڑے پیمانے پر سعودی عرب کا سفر کیا ہے اور سعودی شخصیات نے بھی مقبوضہ فلسطین کا سفر کیا ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس سے قبل امریکی ویب سائٹ ’اٹلانٹک‘ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ تل ابیب ریاض کا ممکنہ اتحادی ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے ہمیں امید ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان مسئلہ حل ہو جائے گا،ہم اسرائیل کو ایک دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے بلکہ ہم ان کو ایک ممکنہ اتحادی کے طور پر دیکھتے ہیں اورہم مل کر بہت سے مفادات حاصل کر سکتے ہیں، تاہم کچھ مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ اسے حاصل کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ ریاض اور تل ابیب نے گزشتہ برسوں میں مختلف شعبوں میں خفیہ تعاون کیا ہے، تاہم متحدہ عرب امارات اور بحرین جیسی عرب ریاستوں کے برعکس ریاض نے ابھی تک اعلانیہ طور پر تل ابیب کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کی بات نہیں کی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے بھی 2020 میں اطلاع دی تھی کہ موجودہ وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button