مقبوضہ فلسطین

سعودی عرب میں پابند سلاسل حماس کے بزرگ رہنما ڈاکٹر الخضری کی صحت خراب

شیعیت نیوز: سعودی عرب میں زیر حراست اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے بزرگ رہنما اور جماعت کے مملکت میں سابق مندوب 84 سالہ ڈاکٹر الخضری کا پروسٹیٹ کینسر ہارمون کا علاج روک دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس رہنما کے سعودی عرب میں مقیم اہل خانہ نے بتایا کہ گذشتہ کچھ دنوں سے کسی بھی ڈاکٹر کو اس کی صحت اور طبی حالت کا جائزہ لینے کے لیے پیش کیے جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور ضروری طبی معائنہ نہیں کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : 16 سالہ فلسطینی بچے پر اسرائیلی فوجیوں نے پوری مشین گن خالی کردی

ڈاکٹر الخضری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زیر حراست رہنما کو فوری طبی معالجے اور معائنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کے علاج کا جاری کورس طویل مدت سے ختم ہوگیا ہے۔ جس کے بعد جیل میں انہیں کسی ڈاکٹر کودکھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر الخضری کے حوالے سے مُجرمانہ غفلت کے باعث ان کےدانتوں، ہڈیوں اور جگر میں تکلیف ہے۔ اس دوران ان کا علاج نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں قید اسلامی تحریک مزاحمت حماس رہنما ڈاکٹر محمد الخضری اوران کے بیٹے انجینیر ہانی الخضری کو نام نہاد قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں کے الزام میں پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ریاض، ابہا اور جدہ سمیت 18 اقتصادی ٹھکانوں کو ڈرونز اور میزائلوں سے نشانہ بنایا، یحیی سریع

دوسری جانب یہودی آباد کاروں نے جمعرات کی سہ پہر مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں 20 فلسطینی شہریوں کی گاڑیوں کے پہیے کاٹ ڈالے۔

اسرائیلی حکومت اور اس کی فوج کی مکمل حمایت سے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں اور ان کی املاک پر یہودی آباد کاروں کے حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی فوجی فلسطینیوں کے رہائشی علاقوں کو آئے دن جارحیت کا نشانہ بنا کر فلسطینیوں کو ترک وطن پر مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان وہاں صیہونی بستیاں تعمیر کی جاسکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button