16 سالہ فلسطینی بچے پر اسرائیلی فوجیوں نے پوری مشین گن خالی کردی

شیعیت نیوز: اسرائیل کے کثیر الاشاعت عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے جمعہ کے روز ایک رپورٹ جاری ہے جس میں 25 مارچ کو غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ میں 16 سالہ فلسطینی بچے کو بے دردی کے ساتھ شہید کیے جانے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
عبرانی اخبار نے شہید 16 سالہ فلسطینی بچے کی شہادت کے مناظر کو المناک اور خوفناک قرار دیا۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہتے 16 سالہ فلسطینی بچے نادر کے جسم میں 12 گولیاں ماری گئیں۔ اس طرح بچے کے جسم پر پوری مشین گن خالی گئی جس کے نتیجے میں بچے کا جسم ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ سرمیں گولیاں مارے جانے سے اس کا دماغ پھٹ گیا۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچے کے جسم میں پیوست ہونے والی گولیاں بہت گہری تھیں جس کے باعث بہت زیادہ خون بہا۔
اخبار کا کہنا ہے کہ اس طرح کے جرم کا کوئی جواز نہیں۔ بچے جب گولیاں ماری گئیں تو وہ نہتا تھا اور فوج کی فائرنگ سے بھاگنے کی کوشش جس پر اسے بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : باہمی اتحاد پر عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کی کوآرڈینیٹر کمیٹی کی تاکید
دوسری جانب کل جمعہ کی شام قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ اور جبل المکبر سے ایک لڑکی اور ایک نوجوان کو گرفتار کیا اور دوسرے کو 6 ماہ کے لیے مسجد سے بےدخل دیا۔
عینی شاہدین نے قدس پریس کو بتایا کہ قابض پولیس نے لڑکی "نجوا عدنان” کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ مسجد اقصیٰ کے دروازوں میں سے ایک باب حطہ سے نکل رہی تھی اور اسے القشلہ پولیس اسٹیشن لے گئی۔ نجویٰ کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس سے ہے۔
کل شام مقبوضہ بیت المقدس کے قصبے جبل مکبر سے ایک نوجوان کو بھی وحشیانہ حملہ کرنے کے بعد گرفتار کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے نوجوان کو گرفتاری کے دوران بری طرح مارا پیٹا اور اسے قابض پولیس اسٹیشن لے جانے سے پہلے زمین پر پھینک دیا۔
اسی تناظر میں قابض پولیس نے آج شام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں واقع شہر قلنسوا سے تعلق رکھنے والے نوجوان عمر عودہ کو اس شرط پر رہا کیا کہ اسے 6 ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا جائے گا۔