اہم ترین خبریںمقالہ جات

امریکہ نے پاکستان کیخلاف محاذ کھول لئے | تصورحسین شہزاد

ظاہر ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہی اسے ہلہ شیری ملی ہوگی، تبھی انڈیا میں کچھ ہلچل کی اطلاعات ہیں۔

شیعیت نیوز: وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کے بعد امریکہ کے غصے میں اضافہ ہوگیا ہے اور امریکہ نے اب مختلف حیلوں بہانوں سے پاکستان کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ ممکن ہے کہ بھارت کی جانب سے کوئی اوچھی حرکت کروائی جائے، کیونکہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق کچھ ایسی اطلاعات ہیں کہ بھارت پاکستان کیخلاف جارحیت کا مرتکب ہوسکتا ہے اور مودی یہ سب کچھ امریکی آشیر باد کے بغیر نہیں کرسکتا۔

ظاہر ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہی اسے ہلہ شیری ملی ہوگی، تبھی انڈیا میں کچھ ہلچل کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب اسی ہلچل کے تناظر میں ہی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مودی کو واضح پیغام دیا ہے۔ لکھی غلام شاہ میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا آج 27 فروری کی مناسبت سے دو پیغام دینا چاہتا ہوں، ایک پیغام نریندی مودی کو دینا چاہتا ہوں اور ایک پیغام بلاول بھٹو زرداری کو دینا چاہتا ہوں۔ اُن کا کہنا تھا مودی نے تین سال پہلے جارحیت کی تھی اور پاکستان کی سرحدوں پر حملہ کیا تھا، ایک جاگتی قوم تھی، تم نے حملہ کیا، جس کا ہم نے جواب دیا، ہم نے ابھے نندن کو چائے پلا کر واپس بھیجا۔

یہ بھی پڑھیں: 28مارچ 2012، پاکستا ن کی تاریخ کا سیاہ دن جب کوہستان میں شیعہ مسافروں کو بسوں سے شناختی کارڈ دیکھ کر اتارکر گولیوں سے بھونا گیا

شاہ محمود قریشی نے مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی صاحب، سوچ سمجھ کر پاکستان کی طرف آنکھ اٹھانا، آج وہ نہیں جو تمہیں ساڑھیاں پیش کریں گے۔ شاہ محمود قریشی کا براہ راست مودی کو یہ پیغام دینا اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ پاکستان بھارت کے عزائم سے آگاہ ہے اور ردعمل بھی دے گا۔ امریکہ کی جانب سے اب چھیڑ چھاڑ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ امریکہ میں پاکستانی بینک پر منی لانڈرنگ کے حوالے سے الزامات عائد کرکے پچپن ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی 29 میں سے 28 شرائط پوری کر دی ہیں اور دیکھا جائے تو پاکستان دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر پورا اُترتا ہے، اس کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا گیا ہے، کیونکہ امریکہ کی جانب سے تاحال ایف اے ٹی ایف انتظامیہ کو پاکستان کے حوالے سے گرین سگنل نہیں ملا، لہٰذا پاکستان ابھی تک گرے لسٹ میں موجود ہے۔

ظاہر ہے ایف اے ٹی ایف انتظامیہ پاکستان سے زیادہ امریکی مفادات کی محافظ ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کیلئے مستقبل میں مزید مشکلات پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ مسائل اور مشکلات وقتی ہیں، اگر پاکستانی قیادت نے استقامت دکھائی تو یقیناً امریکی عتاب کا یہ دریا بھی عبور کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ اس حوالے سے یقیناً وزیراعظم عمران خان نے روس اور چین کو بھی آگاہ کیا ہوگا۔ اصل میں امریکہ ابھی تک افغانستان میں ہونیوالی سبکی کا ذمہ دار پاکستان کو سمجھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان کیخلاف کشیدہ تعلقات کے بہت سے جواز گھڑ رکھے ہیں۔ ان میں ترتیب وار اگر جائزہ لیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ امریکہ کو پاکستان پر اچھا خاصا غصہ ہے۔ افغانستان کا زخم ابھی تازہ تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے روس کا دورہ کر لیا۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب امریکہ کو یوکرائین میں بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایسی صورت میں امریکہ کا دوغلہ پن اور منافقت بے نقاب ہوگئی ہے کہ امریکہ محض دعوے ہی کرتا رہتا ہے، اپنے دوستوں کی عملی مدد نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں: شیعہ علماء کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس، قومی نصاب تعلیم کو یکساں و متفقہ بنانے کا مطالبہ

اب امریکہ کو ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ پاکستان نے مختلف محاذوں پر امریکہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ جس کا نتیجہ بہرحال پاکستان کیلئے مستقبل میں مشکلات ہی ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کو تمام محاذوں پر چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں دہشتگردی کی لہر بھی آسکتی ہے، انڈیا جارحیت کا مرتکب بھی ہوسکتا ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے مفادات کو بھی نقصان پہنچایا جا سکتا ہے، ایف اے ٹی ایف کی تلوار بدستور پاکستان پر لٹکی رہے گی۔ اس کے علاوہ امریکہ اپنے انداز میں جو منافقت کا مظاہرہ کرتا ہے، اس سے بھی باز نہیں آئے گا۔ اس لئے پاکستان اس وقت ایک مشکل مرحلے میں ہے۔ اس لئے کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان کو آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button