لبنان

صیہونیوں کے لیے عربوں کے دروازے کھلےاور لبنان کے لیے بند، لبنانی پارلیمنٹ اسپیکر

شیعیت نیوز: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ معقول نہیں ہے کہ عرب دروازے اسرائیل کے لیے کھولے جائیں اور لبنان کے لیے بند کیے جائیں۔

النشرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کرتےہوئے کہا کہ یہ ملک اعتدال اور اتحاد کے سوا اپنے راستے پر نہیں چل سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان کی رکن الاسلام جامعہ مجددیہ میں جمعیت علمائے پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر سے ملاقات

انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی راہ میں بھی لبنان کے اتحاد کے بغیر کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی۔

نبیہ بری نے انٹرویو مصری اخبار الاحرام کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس لیے کسی بھی دشمن بالخصوص اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا بہترین طریقہ داخلی اتحاد کو برقرار رکھنا ہے۔

انھوں نے مزید کہاکہ لبنان میں جو کچھ ہوا ہے، اسے ‘سیاسی کورونا’ کہا جاسکتا ہے، اس کورونا نے ایسی صورت حال پیدا کر دی ہے جس کی کسی نے پیشین گوئی نہیں کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : دنیائے عیسائیت کے روحانی پیشوا پاپ فرانسس بھی یمن میں سعودی انسانیت سوز مظالم کےخلاف بول پڑے

نبیہ نے کہاکہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ لبنان جسے کبھی مشرق وسطیٰ کا سوئٹزرلینڈ اور تمام عرب ممالک کا پیارا کہا جاتا تھا، اس وقت اس کا دیوالیہ ہو چکا ہے جبکہ لبنان کے پاس قدرتی گیس سے بھرئےسمندر سمیت بہت زیادہ وسائل اور اثاثے ہیں۔

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لبنان میں لیکویڈیٹی کی کمی اور اقتصادی صورت حال کی خرابی کی وجہ سیاست کی کمی ہے، سیاسی غربت نہیں اور یہی چیز لبنان کو اس مرحلے تک لے آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button