سعودی عرب

سعودی ولی عہد بن سلمان اور برطانوی وزیر اعظم کے مابین ٹیلیفونی گفتگو

شیعیت نیوز: برطانوی وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد بن سلمان کے مابین ٹیلیفونی گفتگو میں ایران اور یمن سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور سعودی ولی عہد بن سلمان نے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی معاہدوں، سکورٹی و دفاعی تعاون اور اسی طرح یمن اور ایران کے بارے میں ٹیلیفونی گفتگو کی۔

اس ٹیلیفونی گفتگو میں بورس جانسن نے ماحولیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے بارے میں تاکید کی۔

جانسن کو امید ہے کہ وہ برطانیہ کو ایک بڑے تجارتی ملک میں تبدیل کرنے کے لئے رواں سال خلیج فارس تعاون کونسل کے چھ ملکوں کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

برطانونی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، طرفین نے دفاعی و سکورٹی تعاون کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کا شمار سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنے والے اہم ملکوں میں ہے اور جنگِ یمن میں استعمال ہونے والے اسلحے کا بڑا حصہ برطانیہ کا فراہم کردہ ہے۔
بورس جانسن اور محمد بن سلمان کے مابین ایران اور یمن کے موضوع پر بھی گفتگو ہوئی۔

لندن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم نے اس گفتگو میں امید ظاہر کی کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا جدید ترین میزائل خیبر شکن کی منفرد خصوصیات

دوسری جانب تیونس میں سعودی سفیر نے اعلان کیا کہ سعودی ولی عہد نے تیونسی صدر کو ملک کے دورے کی دعوت دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

تیونس میں سعودی سفیر عبدالعزیز بن علی الصقر نے اعلان کیا کہ تیونس کے صدر قیس سعید نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ملک کے دورے کی دعوت دی ہے۔

تیونس کی نیوز ویب سائٹ نسمہ کے مطابق، تیونس میں سعودی سفیر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’اس سفر کے صحیح وقت کا تعین جلد ہی سفارتی ذرائع سے کیا جائے گا۔‘‘

تیونس کے قومی ریڈیو پر بات کرتے ہوئے، سعودی سفیر نے ملک میں ریاض کے ترقیاتی منصوبوں کا حوالہ دیا (جیسے کہ کیروان صوبے میں کنگ سلمان اسپتال) اور کہا کہ سعودی ترقیاتی فنڈ کی شکل میں سعودی تیونس تعاون جاری ہے اور اس میں 32 منصوبے شامل ہیں۔ تیونس میں چلائیں۔

عبدالعزیز بن علی الصقر نے مزید کہا کہ تیونس کو سعودی ترقیاتی فنڈ کی گرانٹس اور قرضوں کی رقم 1.3 بلین ڈالر ہے۔ جن میں سے اٹھائیس منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button