دنیا

افغانستان، بادغیس کی جامع مسجد کے دروازے پر دھماکہ

شیعیت نیوز: بادغیس صوبے میں طالبان کے اطلاعات و ثقافت کے سربراہ باز محمد سروری نے صوبہ بادغیس کے مرکز میں واقع ’’قلعہ نو‘‘ مسجد کے دروازے کے قریب دھماکے کی تصدیق کی ہے۔

اس واقعے میں 10 افراد زخمی ہوئے جن کو ہسپتال لے جایا گیا، انہیں صوبے میں منتقل کر دیا گیا۔

بادغیس میں صحت کے ڈائریکٹر آصف قانت نے بتایا کہ دھماکے میں ایک نمازی شہید اور تقریباً 15 دیگر زخمی ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے اور زخمیوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

مقامی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دھماکا اس وقت ہوا جب نمازی جمعہ کی نماز کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں 5000 سعودی دہشت گردوں کی آمد، حیدر العبادی کی تصدیق

دوسری طرف طالبان کا کہنا ہے کہ امریکہ نے ہماری رقم چوری کی۔

قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے افغانستان کے منجمد اثاثوں سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز پر قبضہ کرنا چوری ہے اور یہ انسانی اور اخلاقی انحطاط کی نشانی ہے۔

واضح رہے کہ کل امریکی صدر جو بائیڈن نے افغان منجمد اثاثوں سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے۔ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت افغانستان کی 7 ارب ڈالر کی منجمد رقم جاری کی جائے گی۔ آرڈر کے تحت رقم کنسولیڈیڈٹ اکاؤنٹ میں منتقل کرنا ہوگی۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ 3.5 ارب ڈالر کی رقم افغانستان میں انسانی امداد کے لیے استعمال کی جائے گی۔

امریکی حکام کے مطابق باقی 3.5 ارب ڈالر کی رقم امریکہ میں ہی رہےگی۔ رقم سے نائن الیون حملوں کے متاثرین کی جاری قانونی چارہ جوئی کی فنڈنگ کی جائے گی۔

وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ افغان عوام کی مدد کے لیے آئندہ مہینوں میں ٹرسٹ فنڈ قائم کیا جائےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button