اسرائیلی حکام نے اللد شہر میں مکان مسمار کردیا،11 فلسطینی بے گھر

شیعیت نیوز: کل اتوار کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں کی مدد سے اللد شہر میں طارق محارب کے خاندان کے گھر کا محاصرہ کرنے اور شہریوں کو وہاں تک رسائی سے روکنے کے بعد ان کا مکان مسمار کردیا۔
مکان مسماری کے نتیجے میں اس میں رہائش پذیر گیارہ فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں بے گھر ہو گئے۔اسرائیلی پولیس اور اس کے خصوصی یونٹوں کے دستوں نے اللد شہر میں شنیر محلے پر دھاوا بولا، تاکہ گھر کو مسمار کرنے کے لیے آنے والے حکام کی گاڑیوں اور بلڈوزروں کی حفاظت کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : عسقلان میں فلسطینی راکٹ حملے میں زخمی اسرائیلی خاتون ہلاک
چند ہفتے قبل مکان کے مالک کو اجازت نامے کے بغیر عمارت بنانے کا بہانہ بنا کر مکان گرانے کا فیصلہ موصول ہوا اورانہدام کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی کوشش میں وہ عدالت میں گئے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ گھر 2013 میں بنایا گیا تھا۔ اس میں 11 افراد پر مشتمل ایک خاندان رہائش پذیرتھا۔
دوسری جانب قابض صیہونی حکام مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں نئے آبادکاری یونٹس کی تعمیر شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شیعہ تنظیمات نےمتنازعہ یکساں نصاب تعلیم کو مسترد کردیا
عبرانی میڈیا نے اسرائیلی وزارت تعمیرات اور ہاؤسنگ کے حوالے سے بتایا کہ القدس کے چڑیا گھر کے قریب 5 سے 12 منزلوں کی عمارتوں میں205 سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کے منصوبوں پر عمل درآمد کی منظوری کی تصدیق کی گئی ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کے بیان کے مطابق اس منصوبے میں 300 ہوٹلوں کے کمروں اور تجارتی عمارتوں کا قیام بھی شامل ہے۔ یہ کہ یہ منصوبہ 840 دونم پر محیط ہے تاکہ ایک نئی بستی بنائی جاسکے۔
گذشتہ منگل کو یروشلم میں قابض میونسپلٹی کی فنانس کمیٹی نے 800,000 شیکل کے بجٹ کی منظوری دی۔