عسقلان میں فلسطینی راکٹ حملے میں زخمی اسرائیلی خاتون ہلاک

شیعیت نیوز: گذشتہ مئی میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے داغے گئے عسقلان میں ایک راکٹ حملےمیں زخمی ہونے والی ایک یہودی آباد کارخاتون ہلاک ہوگئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق ’القدس کی تلوار‘ کے نام سے گیارہ روز تک جاری رہنے والے معرکے میں فلسطینیوں نے اسرائیلی کالونیوں پر سیکڑوں راکٹ داغے تھے۔
عبرانی اخباریدیعوت احرونوت نے کہا کہ عسقلان سے تعلق رکھنے والی 91 سالہ نومی پیریلمین 11 مئی کو غزہ سے فائر کیے گئے ایک راکٹ کے اس کے گھر پر گرنے سے شدید زخموں کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔
فلسطینی مزاحمت کاروں نے بیت المقدس میں فلسطینی عوام کے خلاف غاصبانہ جارحیت اور رمضان کے مقدس مہینے میں مسجد اقصیٰ کی دانستہ بے حرمتی کے جواب میں القس کی تلوار کی جنگ کے دوران صیہونی بستیوں اور شہروں پر اپنے میزائل داغے۔
یہ بھی پڑھیں : عمرانی اموی دور حکومت میں ایک اور شیعہ عالم پر توہین صحابہ ؒ کا جھوٹا مقدمہ درج کردیا گیا
دوسری جانب کل اتوار کو فلسطینی مزاحمت کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین کے مغرب میں واقع گاؤں تعنک کے پہاڑوں میں قابض اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کی۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمتی جنگجوؤں نے چند منٹوں میں لگاتار دو بار قابض فوجیوں کو گولیوں سے نشانہ بنایا۔
قابض فوجیوں کو نشانہ بنانے کا واقعہ قابض فوج کی جانب سے جنین کے مغرب میں واقع قصبے تعنک کے پہاڑوں میں وسیع تلاشی اور کومبنگ آپریشنز کے دوران پیش آیا جو اس جگہ کی فضائی کومبنگ آپریشنز کے ساتھ مل کر کیا گیا۔
یہ دو فائرنگ چند گھنٹوں کے اندر چوتھی اور جنین میں ساتویں فائرنگ تھی۔
گذشتہ رات مزاحمتی جنگجوؤں نے جنین کے مغرب میں تعنک گاؤں میں ایک قابض فوج کی پٹرولنگ پارٹی کو دو بار گولیوں کا نشانہ بنایا۔
مزاحمت کاروں نے السیلۃ الحارثیہ قصبے، جبع قصبے اور جنین کے گاؤں رمانہ میں بھی قابض فوج کو نشانہ بنایا۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی کنارے کے شہروں بالخصوص جنین اور نابلس میں مسلح اور عوامی مزاحمت میں اضافہ ہوا ہے۔