حلیمش یہودی کالونی میں فلسطینی شہری نے گاڑی کی ٹکر سے اسرائیلی فوجی کچل دیا

شیعیت نیوز: اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں میں منگل کی شام کو شمال مغربی رام اللہ میں حلیمش یہودی کالونی کے قریب ایک فلسطینی شہری نے اسرائیلی فوجی کو گاڑی تلے کچل دیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اوبل اسٹرا ماڈل کی سرخ رنگ کی گاڑی سے حلیمش یہودی کالونی کے قریب ایک اسرائیلی فوج کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے واقعے کے بعد حلیمش یہودی کالونی کو سیل کردیا اور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔
دوسری طرف منگل کو قابض اسرائیلی پولیس نے جزیرہ نما نقب کے الاطرش گاؤں سے 16 شہریوں کو گرفتار کیا جن میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض پولیس نے نقب کے علاقے میں ایک بڑے پیمانے پر گرفتاری مہم شروع کی۔ جس کا مرکز الاطرش گاؤں میں تھا۔
رہائشیوں نے اطلاع دی کہ پولیس نے گاؤں پر دھاوا بولا اور ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیاں اور ساؤنڈ بم برسائے۔ ان کی زمینوں پر قبضے کی تیاری میں ان کی زمینوں کو بلڈوز کرنے سے روکنے کی کوشش میں گرفتاریوں کی مہم چلائی۔
صبح کے وقت قابض پولیس نے الاطرش گاؤں کے مکینوں کی طرف سے لگائے گئے دھرنے کے خیمہ کو مسمار کر دیا اور شہریوں کو اپنی زمینوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں : ایران اور مزاحمتی قوتوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں، حماس سربراہ ھنیہ
دوسری جانب درجنوں فلسطینیوں نے غرب اردن کے شہر جنین میں ایک اجتماع کر کے فلسطینی قیدیوں منجملہ صیہونی حکومت کی جیل میں بند بیمار فلسطینی قیدی ناصر ابو حمید سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینیوں کے اس اجتماع میں صیہونی حکومت کی جیلوں سے آزاد ہوئے فلسطینی قیدی بھی شامل تھے۔
اجتماع کرنے والے فلسطینیوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کرانے کی ہر ممکن کوشش کریں اور اس سلسلے میں غاصب صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
اُدھر بعض ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت جیلوں میں فلسطینی قیدیوں سے ان کے اہل خانہ کو ملاقات نہیں کرنے دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ ہزاروں فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جن کو نہایت دشوار حالات کا سامنا ہے اور فلسطینی قیدیوں میں بعض جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان کو بنیادی ترین انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔