مقبوضہ فلسطین

ایران اور مزاحمتی قوتوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں، حماس سربراہ ھنیہ

شیعیت نیوز: العالم کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ امیر عبداللہیان کے ساتھ ملاقات میں مسئلہ فلسطین سے متعلق تمام پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے امیر عبداللہیان کے ساتھ ملاقات کے بعد العالم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کے دوران، فلسطین میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، ہم نے ان سے فلسطینی کاز اور قوم کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وزیر کو تہران اور دوست عرب ممالک کے درمیان رابطوں اور مفاہمت سے متعلق مثبت امور سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس کی عیسائی برادری بھی صیہونیوں کے شرسے محفوظ نہیں، پادری تھیوفیلس سوم

اسماعیل ھنیہ نے مزید کہا کہ ہم حماس میں خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے اور اسرائیل کے اثر و رسوخ کو محدود کرنے کے کسی بھی رجحان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ایران اور مزاحمتی قوتوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں، اور ہم نے وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی اسیران کی جانب سے اپنے آپ کو قبضے سے آزاد کرانے کی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خالی پیٹوں کی لڑائی قابض دشمن کے ساتھ لڑائی کی علامتوں میں سے ایک تھی، جس سے انہیں شکست ہوئی۔ محمد ابو حامد کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کا ذمہ دار صیہونی دشمن ہے۔

فلسطینی قیدیوں کو آنے دو، ہم صیہونی غاصبوں کی جیلوں میں قید اپنے قیدیوں کی مشکلات کے خاتمے کے لیے کوئی بھی خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہیں۔

اسیر ناصر ابو حامد، جو اس وقت صیہونی حکومت کے زیر حراست ہیں، اس وقت تشویشناک حالت میں ہیں۔ اسے کینسر کی دوا اور فوری علاج کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button