عراق میں امریکی فوجی مشن کے خاتمے پر مقتدیٰ الصدر کا بیان

شیعیت نیوز: مقتدیٰ الصدر نے جمعرات کو عراق میں امریکی فوجی مشن کے ختم ہونے پر ایک بیان جاری کیا۔
المیادین نیوز نیٹ ورک کے مطابق، حالیہ انتخابات میں عراقی پارٹیوں اور دھڑوں کے درمیان عراقی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں جیتنے والے صدر نے ایک بیان میں کہا ۔
بین الاقوامی افواج اور امریکی فوجی مشن کے خاتمے کے ساتھ، ہم چاہتے ہیں کہ عراقی فضائی حدود کا احترام کرے اور اس کی خلاف ورزی نہیں ہو۔ فضائی حدود کا احترام اور اسے استعمال نہ کرنے کی اجازت عراقی حکومت کی منظوری کے بعد دی جاتی ہے، بصورت دیگر اسے خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے۔
مقتدیٰ الصدر نے مزید کہا کہ عراقی حکومت ملک کی لاجسٹک اور سیکورٹی سپورٹ کی مکمل طور پر ذمہ دار ہے اور کسی بھی بیرونی فریق کو عراق میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی سفارت خانے کے اندر کسی بھی فوجی یا سیکورٹی کی موجودگی ممنوع ہے اور عراقی سرکاری افواج ملک کا دفاع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : 31دسمبر ، آج اس عظیم شہید کا یوم شہادت ہے جس کے پاکیزہ لہو نے ملت تشیع میں بیداری کی روح پھونکی
بیان میں انہوں نے فوجی اڈوں کو خالی کرنے اور ان کی عراقی فوج کو منتقلی پر زور دیتے ہوئے اسے اپنے ملک میں مشیروں اور دیگر سمیت غیر ملکی افواج کی مستقبل میں موجودگی کے خاتمے کا پیش خیمہ قرار دیا۔
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے بدھ کو ٹویٹ کیا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج کا فوجی مشن ختم ہو گیا ہے اور ان کے تمام دستے اور فوجی سازوسامان عراق سے نکل چکے ہیں۔
یادرہے کہ عراقی عوام اور متعدد سیاسی دھڑے ایک عرصے سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کا مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں نیز عراقی پارلیمنٹ پانچ جنوری دو ہزار بیس کو امریکہ کے فوجی نما دہشت گردوں کے انخلا کی قرار داد بھی پاس کر چکی ہے۔