مشرق وسطی

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں دوطرفہ تجارتی تبادلے کا حجم ایک ارب ڈالر

شیعیت نیوز: اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان دوطرفہ تجارتی تبادلے کا حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اقتصادی تعاون کو بڑھانے کا اگلا قدم چھوٹی اور درمیانی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سطح پر باہمی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے طریقہ کار تلاش کرنا ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی زون کے قیام کے لیے بات چیت جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آئی ایس او آج بھی قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے سنہری اصولوں پر کاربند ہے، مرکزی صدرزاہد مہدی

انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سطح پر باہمی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

متحدہ عرب امارات، اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ کو توقع ہے کہ تل ابیب اور ابو ظبی مابین دوطرفہ تجارتی تبادلے کی مالیت 2021 کے آخر تک ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی اور تین سالوں میں تین ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

دبئی میں قائم خلیج ٹائمز اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو کے مطابق یائر لپیڈ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں ایک نئے اتحاد میں حصہ لے رہے ہیں جو ایران اور اس کے اتحادیوں کی قیادت میں انتہا پسندی کے خلاف کھڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جلد ہی سعودی شاہی حکومت کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات استوار ہو جائیں گے، بینی گینٹز

متحدہ عرب امارات نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی مدد سے ستمبر 2020 میں صیہونی حکومت کے ساتھ ’’ابراہیم معاہدہ‘‘ کیا جس کے تحت امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد صیہونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی استوار کرلیے۔

متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین ، مراکش اور سوڈان نے قابض صیہونی ریاست کے ساتھ معاہدے کیے ہیں اور قابض صیہونی ریاست کو تسلیم کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button