دنیا

جعلی پاسپورٹ اور ویزا فروخت کرنے کے الزام میں امریکی سفارت کار گرفتار

شیعیت نیوز: ترکی میں ایک شامی شہری کو امریکی ویزا فروخت کرنے اور جعلی پاسپورٹ کے الزام میں لبنان میں تعینات امریکی سفارت کار کو حراست میں لے لیا گیا۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق 11 نومبر کو استنبول ایئرپورٹ پر ایک شامی شہری نے جرمنی جانے کے لیے کسی دوسرے شخص کا پاسپورٹ استعمال کرنے کی کوشش کی۔ ایئرپورٹ سیکیورٹی نے مذکورہ شخص کو گرفتار کرلیا۔

ایئرپورٹ سے گرفتار ہونے والے شخص نے بتایا کہ یہ ویزہ ایک امریکی سفارت کار نے لگوایا اور پاسپورٹ بھی اسی کا ہے جس کے لیے سفارت کار کو 10 ہزار ڈالر کی رشوت بھی دی۔

ایئرپورٹ سے حاصل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیجز میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ دو شخص ایئرپورٹ پر ملتے ہیں اور ایک دوسرے سے کپڑے تبدیل کرتے ہیں۔ امریکی شخص شامی شہری کو پاسپورٹ اور ویزہ دیتا ہے اور چلا جاتا ہے۔

ترک پولیس نے مذکورہ شخص کے بیان پر کارروائی کرتے ہوئے لبنان میں تعینات امریکی سفارت کار کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے لیے جال بچھایا جس میں سفارت کار پھنس گیا اور اس کے پاس سے رشوت کی رقم برآمد کرلی۔

شامی شہری کو دھوکہ دہی کے الزام میں تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تاہم امریکی سفارت کار کا ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے اور تفتیش عمل جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی وسعودی نواز دہشت گردوں کا بلوچستان میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ

دوسری جانب ایران کی پابندیوں کی خلاف ورزیوں کے خلاف امریکہ کے گزشتہ اقدامات میں ایک امریکی شہری کو ایران سے سیمنٹ کلینک خرید کر تیسرے ملک کو فروخت کرنے پر 133 ہزار ڈالر جرمانہ کیا گیا ہے۔

OFAC، یا امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کے کنٹرول نے کہا ہے کہ امریکی شہری نے 2016 میں اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں ایرانی کلنکر کی فروخت سے رقم حاصل کی، حالانکہ یہ کھیپ تیسرے ملک کو برآمد کی گئی تھی۔

او ایف اے سی کے بیان کے مطابق، امریکی شہری کو 2016 میں دو ماہ میں چار مرتبہ رقم موصول ہوئی، کل 133,860 ڈالر۔ چونکہ اس امریکی شہری کے خاندان کا ایک فرد ایرانی سیمنٹ کمپنی میں کام کرتا تھا، اس لیے اس نے اس کے کلینکر کی فروخت اور رقم وصول کرنے کے لیے شرائط فراہم کیں۔

اس نے کلینکر کارگو اور شپنگ کی معلومات کی نقل و حمل میں بھی خریداری کرنے والی کمپنی کی مدد کی۔

الزام ہے کہ امریکی شہری، جس کا نام رپورٹ میں نہیں بتایا گیا، نے پہلے OFAC سے اجازت نامہ کے لیے درخواست دی تھی، لیکن اس کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔

او ایف اے سی کا دعویٰ ہے کہ امریکی شہری کا یہ عمل درحقیقت ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی جان بوجھ کر خلاف ورزی تھا اور اس کے اکاؤنٹ میں موجود 133,000 ڈالر ضبط کر لیے گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button