لبنان

لبنانی عہدیدار عباس حج حسن کی یمن میں سعودی جنگ پر تنقید

شیعیت نیوز: لبنان کے وزیر زراعت عباس حج حسن نے یمن کے خلاف سعودی قیادت میں تباہ کن فوجی حملے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عباس حج حسن نے اپنی وزارت کے ٹویٹر پیج پر شائع ہونے والی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ یمن میں جنگ آج ختم ہونی چاہیے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آخر میں جیت کس کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی انسان لاکھوں (لوگوں کو) ہلاک ہوتے، بے گھر ہوتے اور بھوکے مرتے نہیں دیکھ سکتا اور پھر بھی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے۔

لبنانی وزیر نے کہا کہ اس سے قطع نظر کہ کون فتحیاب ہوتا ہے، جنگ آج ختم ہونی چاہیے۔

3 دسمبر کو، لبنان کے وزیر اطلاعات جارج کورداہی نے سعودی عرب کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کے لیے استعفیٰ دے دیا، جس میں ریاض کی جانب سے بیروت کے خلاف شروع کی گئی دباؤ کی مہم کے دوران یمن پر برسوں سے جاری جنگ کے بارے میں ان کے تنقیدی تبصرے کے جواب میں۔

کورداہی نے ایک پریس کانفرنس میں وزارتی عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استعفیٰ دیا کیونکہ انہوں نے لبنان کے قومی مفاد کو اپنی ذاتی ترجیحات پر مقدم رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ملک کی دفاعی صلاحیتوں کی ترقی پر کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا، میجر جنرل باقری

لبنانی گیم شو کے ایک مشہور سابق میزبان کورداہی نے وزیر اطلاعات کے عہدے پر تعینات ہونے سے قبل یہ تنقیدی ریمارکس دیے۔

انٹرویو کے دوران، جو 25 اکتوبر کو قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک سے منسلک ایک آن لائن شو کے ذریعے نشر کیا گیا تھا، کورداہی نے سعودی قیادت میں یمن کی جنگ کو ’’بے فائدہ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یمنی فوج اور پاپولر کمیٹیوں کے ان کے اتحادی جنگجو اپنا دفاع کر رہے ہیں۔

ان کے تبصرے پر ریاض میں غصے کا اظہار کیا گیا اور سعودی حکام نے فوری طور پر بیروت سے اپنے سفیر کو واپس بلا کر لبنان کی تمام درآمدات پر پابندی لگا دی۔

جواب میں بحرین، کویت اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے حمایت کی گئی۔

سعودی عرب نے، جسے امریکہ اور علاقائی اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے، مارچ 2015 میں یمن کے خلاف جنگ کا آغاز کیا، جس کا مقصد یمن کے سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا اور انصار اللہ کی مقبول مزاحمتی تحریک کو کچلنا تھا۔

اس جنگ میں لاکھوں یمنی ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس نے یمن کا بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ کر دیا ہے اور وہاں قحط اور متعدی بیماریاں پھیلائی ہیں۔

بھاری ہتھیاروں سے لیس سعودی عرب کی جانب سے غریب ملک پر مسلسل بمباری کے باوجود یمنی مسلح افواج اور پاپولر کمیٹیوں نے سعودی قیادت میں جارحیت پسندوں کے خلاف طاقت میں مسلسل اضافہ کیا ہے اور ریاض اور اس کے اتحادیوں کو ملک میں پست کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button