مشرق وسطی

شام میں امریکہ مخالف عوامی جذبات میں شدت

شیعیت نیوز: شام میں امریکہ مخالف عوامی جذبات میں شدت بڑھتی جا رہی ہے جس کے پیش نظر وہاں عوام اور امریکی دہشت گروں کے مابین ٹکراؤ کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

شام کی خبررساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی شب ایسا ہی ایک اور واقعہ ایک بار پھر المتینیہ دیہات کے قریب اُس وقت پیش آیا جب امریکی دہشت گردوں نے اُس علاقے سے گزرنا چاہا مگر امریکہ مخالف عوامی جذبات میں عوام نے اُن کا راستہ روک کر انہیں واپس جانے پر مجبور کر دیا۔

چند دہشت گردوں اور بکتربند گاڑیوں پر مشتمل امریکی کاروان مقامی باشندوں کی مزاحمت کے سامنے ٹک نہ سکا اور وہ علاقے سے واپس لوٹنے پر مجبور ہو گیا۔ اس سے قبل قامشلی شہر کے جنوبی میں تل ذہب علاقے میں بھی عوام نے امریکی دہشت گردوں کا راستہ روک کر انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکی دہشت گرد شام کی قانونی حکومت کی اجازت کے بغیر برسوں سے دہشت گردی سے مقابلے کے بہانے شام کے مختلف علاقوں پر قابض ہیں اور اُس کے تیل اور غلات جیسے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں، تاہم علاقے میں امریکہ کے سوپر پاور ہونے کا کھوکلا بت بکھر چکا ہے اور مغربی ایشیا کے مختلف علاقوں میں عوامی مزاحمت کے سامنے ان کی ہزیمت و شکست کی خبریں وقتا فوقتا منظر عام پر آنے لگی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو نئی کالونیوں کی تعمیر نہیں کرنے دیں گے، مقبوضہ جولان کے مکینوں کا اعلان

دوسری جانب حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں خربت الحياۃ کے مقامی لوگوں نے ترک قبضے اور اس کے دہشت گرد کرائے کے فوجیوں کو مسترد کرنے پر زور دیا۔

حلب میں سانا کے نامہ نگار نے بتایا کہ خربت الحياۃ اور اس سے ملحقہ دیہات کے مقامی لوگوں نے شامی شہریوں پر ترکی کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ترکی کے قبضے اور اس کے دہشت گرد کرائے کے فوجیوں کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس مؤقف کے دوران شرکاء نے قومی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں محفوظ علاقوں پر نیم روزانہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی گئی تھی اور اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ شامی سرزمین پر ترکی کا قبضہ بین الاقوامی قوانین اور چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button