بھارتی پائلٹ ابھینندن کو پاکستان سے بھرپورمار کھانے کےاعزاز میں ایوارڈ سے نواز دیا گیا
اس سے قبل جس پاکستانی علاقے میں ابھینندن اپنے تباہ شدہ جہاز سے گرا وہاں کے شہریوں نے اس کی خوب درگت بھی بنائی تھی ،لہولہان بھارتی پائلٹ کو پاکستانی فوج کے کمانڈوز نے جان بچاکر محفوظ مقام پر پہچایا تھا جس کا اس نے خود اعتراف بھی کیاتھا۔

شیعیت نیوز:لائف میں اتنا کانفیڈینس ہوناچاہیے کہ بندہ جوتیاں، چپڑیں کھاکراور ملین ڈالر کی چائے پی کر بھی سینہ تان کر ایوارڈ لینے کھڑا ہوجائے۔بھارتی جنگی پائلٹ ابھینندن کو پاکستانی فضائیہ کے جنگجو پائلٹس کے ہاتھوں جہاز کی تباہی، گرفتار ہونے کے بعد پاکستانی عوام کے ہاتھوں طبیعت سے مار کھانے اور اربوں ڈالر کی فنٹاسٹک چائے پینے جیسے کارناموں کی خوشی میں فوجی اعزاز سے نواز دیا گیا ہے۔
بھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو بھارتی حکومت کی جانب سے ویر چکرا ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے جھوٹی خوش خبری دینے کے لیے 27 فروری 2019ء کو پیش آنے والے واقعے کو توڑ مڑور کو پیش کیا گیا ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے کالے کو سفید لکھنے میں بھی کوئی شرم محسوس نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم وہابی دہشت گردتنظیموں کی خوشنودی کیلئے حکومت پاکستان نےیوٹیوب پر نشرنوحوں پر بھی پابندی عائد کروادی
بھارتی رپورٹس کے مطابق گروپ کیپٹن ابھینندن ورتھمان کو آج صبح بھارتی صدر رام ناتھ کوونڈ کی جانب سے 2019ء کی فروری میں پاکستان کا ایف16 طیارہ مار گرانے پر ویر چکرا ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ابھینندن مِگ 21 طیارے کا پہلا پائلٹ ہے، جس نے F-16 کو مار گرایا تھا۔
بھارتی ویب سائٹ نے ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ ایف16 طیارہ مار گرانے کے بعد ابھینندن پاکستان کی حدود میں پکڑے جانے کے بعد واپس کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ہندوستانی ایوارڈ ویر چکرا جنگ کے دوران دشمن کے سامنے فوجی کی بہادری کو دیکھتے ہوئے اُسے دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب حقیقت اس کے برعکس ہے، 27 فروری 2019ء کو پاکستان ایئر فورس کے بہادر جوانوں کی جانب سے بغیر کسی نقصان کے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے بھارتی طیارے مِگ21 کو تباہ کرکے ونگ کمانڈر ابھینندن کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
اس سے قبل جس پاکستانی علاقے میں ابھینندن اپنے تباہ شدہ جہاز سے گرا وہاں کے شہریوں نے اس کی خوب درگت بھی بنائی تھی ،لہولہان بھارتی پائلٹ کو پاکستانی فوج کے کمانڈوز نے جان بچاکر محفوظ مقام پر پہچایا تھا جس کا اس نے خود اعتراف بھی کیاتھا۔