مقبوضہ فلسطین

حماس اور صیہونی قابض حکمرانوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ

شیعیت نیوز: قابض حکمرانوں کی جانب سے حماس کی پیش کردہ نئی تجویز کو اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ابھی تک منظور نہیں کیا ہے ساتھ ہی تجویزسے متعلق تفصیلات کو خفیہ رکھنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے اس کی اشاعت پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے۔

عالمی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے معاہدوں پر نئے منصوبے میں اسرائیلی خدشات کو جنم دینے والے مسائل کا ایک مختلف حل شامل ہے، جو سات سال سے پھنسے ہوئےاس مذاکرات میں پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہےکہ قابض حکمرانوں کی جانب سے حماس کی پیش کردہ نئی تجویز کو اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ابھی تک منظور نہیں کیا ہے اور اسے ابھی تک اسرائیلی کابینہ برائے سیاسی اور سلامتی امور میں غور وخوض کے لیے پیش بھی نہیں کیا گیا ہے ساتھ ہی اس تجویز سے متعلق تفصیلات کو خفیہ رکھتے ہوئے اس کی اشاعت پر سخت پابندی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : علاج سے محروم رہنے والا بیمار فلسطینی قیدی سامی عابد العمور جام شہادت نوش کرگیا

دوسری جانب اسرائیلی جیل سے رہائی کے موقع پر محمد ربیع کے خاندان نے بھر پور خوشی کا اظہار کیا جبکہ عزیزوں نےمحمد ربیع کو کاندھوں پر اٹھا کر گھر تک کا فاصلہ طے کیا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ روزقابض ریاست اسرائیل میں صیہونی عدالت نے فلسطینی قیدی محمد ربیع خلیفہ کو 18 سال بعد رہا کر دیا۔

گذشتہ روز اسرائیلی جیل سے رہائی کے موقع پر محمد ربیع کے خاندان نے بھر پور خوشی کا اظہار کیا جبکہ عزیزوں نےمحمد ربیع کو کانھوں پر اٹھا کر گھر تک کا فاصلہ طے کیا۔

واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی قیدی کواٹھارہ سال قبل گھر گھر تلاشی کی پر تشدد کا رروائی کے نتیجے میں حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کیا تھا جس کے بعد ان طویل ترین برسوں میں اسیرکو صیہونی زندانوں میں بلا جواز وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاجاتا رہا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button