دنیا

مسلح افواج کے ادارے میں سنگین نوعیت کی خامیاں ہیں، اسرائیلی جنرل تزاک برک کا اعتراف

شیعیت نیوز: ایک سابق اسرائیلی جنرل تزاک برک نے اسرائیلی فوج کے اندر سنگین خامیوں کا انکشاف کیا ہے جو مستقبل کی کسی بھی جنگ کے دوران ظاہر ہو سکتی ہیں۔

عبرانی اخبار ’معاریو‘ نے اسرائیلی فوج کی شکایات کمیٹی کے سابق سربراہ جنرل یتزاک برک کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کی افواج میں واضح افرادی قوت کی کمی ہے۔ خاص طور پر فوجیوں کے ساتھ ساتھ آپریشنل تجربہ رکھنے والوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ فوجی ساز و سامان اور آلات کی دیکھ بھال میں بھی کمی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ فوجیوں کا جنگی یونٹوں سے ہٹ کر انتظامی اور سائبر یونٹس میں خدمات انجام دینے کو ترجیح دینا ہے، جو تمام یونٹوں میں خرابیوں اور خرابیوں کا سبب بنتا ہے، جو کسی بھی وقت خاص حالات میں ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ ملیٹینٹ لفظ کااستعمال سعودی مراعات یافتہ ریاستی تکفیری دہشتگردوں کالب و لہجہ ہے، علامہ امین شہیدی

اسرائیلی جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی ہتھیاروں کے ڈپو اور فوجی اڈوں پر ہمیشہ چوری کے واقعات سامنے آتے ہیں۔ ان واقعات میں فوجی سازوسامان، آلات، ہتھیار، گوداموں میں ٹرکوں اور بھاری گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی شدید کمی کے ساتھ غلط طریقے سے فوجی سامان کو ذخیرہ کرنے کا عمل بھی دیکھا گیا ہے۔

جنرل تزاک برک نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوج میں اس طرح کے نقائص یا خامیوں کے ساتھ وہ کثیر محاذ جنگ میں داخل نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ زمین سے باہر دشمن ہیں جیسے شام، ایران اور لبنانی حزب اللہ اور ان کے ساتھ غزہ میں حماس ہے اور  اندر دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ اپنے ملک کی ریزرو فوج میں رہے ہیں لیکن وہ اسرائیلی فوج میں موجودہ جرنیلوں سے اپنے ہم منصبوں سے بات چیت کرتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بہت سے اسرائیلی فوجی افسروں نے محسوس کیا ہے کہ تسلط کا راستہ اتنا ہموار نہیں جتنا پہلے ہوا کرتا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button