مشرق وسطی

شامی فوج کا صوبے حماہ کے مغربی علاقوں میں دہشت گرد جبہت النصرہ کے خلاف آپریشن

شیعیت نیوز: شام میں فوج نے صوبے ادلب کے مشرقی اور صوبے حماہ کے مغربی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو توپ خانے سے نشانہ بنایا۔

المیادین ٹی وی چینل کے مطابق شامی فوج نے حماہ کے شمال مغربی مضافاتی علاقے ’السرمانیہ‘ اور ادلب کے جنوبی مضافاتی علاقے ’بینن‘ میں جبہت النصرہ کے ٹھکانوں اور مورچوں کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی میں دسیوں دہشت گرد ڈھیر ہو گئے۔

شام میں ادلب اور صوبے حماہ ، دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے ہیں۔ شام میں دہشت گرد گروہ شکست کے قریب پہونچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ترکی اورامریکہ نے شام کے کئی علاقوں میں غیر قانونی طور پر فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے داعش دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کرنے کے بہانے اگست دو ہزار چودہ میں اقوام متحدہ کے دائرے سے باہر اور شام کی قانونی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے نام نہاد اتحاد تشکیل دیا جبکہ اس اتحاد کے حملوں میں اب تک زیادہ تر بے گناہ عام شہری ہی مارے گئے ہیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام کی قانونی حکومت نے اقوام متحدہ سے امریکی اتحاد کے حملے بند کرائے جانے کا بارہا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ قدس شریف ، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 3 اسرائیلی زخمی

دوسری جانب شامی صوبہ دیرالزور کے گورنر فاضل نجار نے اعلان کیا ہے کہ آج سے صوبہ بھر میں قومی مصالحتی عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے جو صوبے کے تمام علاقوں میں جاری رہے گا۔

روزنامہ الوطن کے ساتھ گفتگو میں فاضل نجار کا کہنا تھا کہ اس مصالحتی عمل میں ان تمام غير فوجی مطلوب افراد کے ساتھ ساتھ وہ مفرور فوجی بھی شامل ہوں گے جن کے ہاتھ تاحال عوامی خون سے رنگے نہیں گئے۔

انہوں نے الوطن کو بتایا کہ آج صبح شہر دیرالزور میں ایک قومی مصالحتی مرکز کا افتتاح کیا گیا جہاں قومی دھارے میں واپس پلٹنے والوں کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی۔

گورنر دیرالزور نے تاکید کی کہ یہ قومی مصالحتی عمل صرف شہر دیرالزور میں ہی نہیں بلکہ صوبے کے تمام علاقوں میں برقرار رہے گا جس کے فورا بعد دہشت گرد و جرائم پیشہ عناصر کے خلاف وسیع کلین سویپ آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button