عراق میں داعش کی بڑی دہشت گردانہ کارروائی ناکام

شیعیت نیوز: عراق میں داعش نے بڑی دہشت گردانہ کارروائی کرنے کی کوشش کی جس میں وہ بری طرح ناکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کی دہشت گردانہ کارروائی کو ناکام بناتے ہوئے عراق کی سکیورٹی فورسز نے الطارمیہ کے علاقے میں 91 بموں کو بر آمد کر کے ناکارہ بنا دیا۔
دوسری جانب عراق کی عوامی رضا کار فورس حشد الشعبی نے صوبہ دیالہ میں داعش کے 11 خفیہ ٹھکانوں کا پتہ لگا کر انھیں منہدم کردیا۔
عراق میں داعش دہشت گردوں نے ایک بار پھر سراٹھانے کی کوشش کی ہے اور وہ منظم ہو رہے ہیں جبکہ ان دہشت گرد عناصر کے خلاف عراقی سیکورٹی فورسز بھی مختلف علاقوں میں کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں دو ہزار سترہ میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس ملک کے بعض علاقوں میں داعش سے وابستہ کچھ دہشت گرد عناصر روپوش ہیں جو موقع ملنے پر دہشت گردانہ حملے کر کے عراقی عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے داعش دہشت گرد گروہ کے ان باقی بچے عناصر کا صفایا کرنے کے لئے بھی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : 4 نومبر عالمی سامراج سے مقابلے کا قومی دن
دوسری جانب عراق کی شیعہ جماعتوں کی رابطہ کمیٹی نے مصطفی الکاظمی کی وزارت عظمیٰ کی مدت میں دوبارہ توسیع سے اپنی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
شیعہ جماعتوں کی رابطہ کمیٹی کے نمائندے نے صدر گروہ کے مذاکراتی وفد کے نام پیغام میں اعلان کیا ہے کہ شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں نے سابقہ اجلاس میں اتفاق کیا ہے کہ آئندہ وزیر اعظم باہمی اتفاق رائے سے طے کیا جائے گا اور وہ شیعہ سیاسی جماعتوں کے درمیان سے ہی ہوگا اور اسے سب کی مرضی سے عراق کے اعلی مفادات کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا۔
مذکورہ نمائندے کے مطابق رابطہ کمیٹی میں مصطفی الکاظمی کی وزارت عظمی کی مدت میں توسیع کی مخالفت پر اتفاق پایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیعہ گروہوں کی کوارڈی نیٹر کمیٹی نے صدر گروہ سے کہا ہے کہ وہ وزارت عظمی کے لئے کسی مناسب شخص کے انتخاب کے معاملے میں اتفاق رائے تک پہنچنے کے مقصد سے شیعہ جماعتوں کے نمائندوں سے صلاح و مشورہ کریں۔