مشرق وسطی

بحرینی پولیس کا اسرائیل مخالف مظاہرے پر طاقت کا استعمال

شیعیت نیوز: قابض اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف و ریاستی دہشت گردی مخالف ایک مظاہرے پر بحرینی پولیس نے طاقت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ بحرینی پولیس نے نہتے مظاہرین کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طاقت کے استعمال سے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی بڑی تعداد اسرائیل میں بحرینی سفارت خانہ کھولنے اور اسرائیل کو منامہ میں سفارت خانے کےقیام کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

بحرین کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت الوفاق نے، آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوام کے مظاہرے جاری رہنے کی خبر دی ہے۔ بحرین کے عوام، آل خلیفہ حکومت کے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے اقدام کے خلاف، مظاہرے کر رہے ہیں۔

جمعیت الوفاق نے کہا کہ ان مظاہروں میں بحرینیوں نے ’اسرائیل مردہ باد‘، ’اسلامی بحرین میں صیہونی سفارت خانے کی اجازت نہیں‘، ’بحرین کی سرزمین سے باہر نکلو‘ جیسے نعرے لگا کر آل خلیفہ حکومت کے صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی کی پوری شدت سے مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیں : بین الاقوامی گروپ کااقوام متحدہ سے صبرا وشاتیلا کیمپ میں قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ

اس موقعے پر بحرینی پولیس نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا۔

بحرینی پولیس نے طاقت کے استعمال کرتے ہوئے متعدد پرامن مظاہرین پر تشدد کیا اور ان میں سے متعدد کو حراست میں لے لیا۔

بحرین اور صیہونی حکومت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے 15 ستمبر 2020 کو وائٹ ہاؤس میں تعلقات بحالی کے معاہدے پر دستخط کئے۔

ان مظاہروں میں بحرینی عوام نے ملک کی جیلوں میں قید سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ دہرایا۔

خیال رہے کہ بحرین میں حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خلاف اکثر احتجاجی مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔ بحرینی پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا استعمال کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button