یمن

یمن کے صوبے مآرب پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی وحشیانہ جارحیت

شیعیت نیوز: جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے مآرب کے رہائشی علاقوں کو 40 بار اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔

یمن کے المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبے مآرب کے حریب ، الجوبہ اورالعبدیہ کے علاقوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا۔ ابھی تک ممکنہ نقصانات کے بارے میں کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔

دوسری جانب یمن میں ملک کی مسلح افواج اور انصاراللہ تحریک کی رضاکار فورسز نے طلوع آزادی نامی گرینڈ فوجی آپریشن میں گذشتہ اڑتالیس گھنٹے کے اندر صوبہ البیضاء مکمل طور پر جارح سعودی اتحاد کے قبضے سے آزاد کروا لیا ہے۔

آزاد ہونے والے علاقے کا رقبہ تقریباً 2700 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم اور اسٹریٹجک کامیابی ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔ صوبہ البیضاء میں الصومعہ، مسورہ اور مکیراس نامی اہم شہر بھی آزاد کروائے گئے ہیں۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی عزیز ملت کو 21 ستمبر کے انقلاب کی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور انہیں یہ خوشخبری سناتے ہیں کہ ہماری مسلح افواج نے انتہائی اہم اور اسٹریٹجک کامیابی حاصل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور قطر کی دشمنی، حزب اللہ کے ایک نیٹ ورک کو بلیک لسٹ کر دیا

یحیی السریع نے کہا کہ ہماری مسلح افواج صوبہ البیضاء میں جارح سعودی اتحاد کے ایجنٹوں کے قبضے میں باقیماندہ علاقوں کو مکمل طور پر آزاد کروانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ یہ علاقے ’’فجر الحریہ‘‘ (طلوع آزادی) نامی آپریشن میں آزاد کروائے گئے ہیں۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ فجر الحریہ آپریشن میں سب سے پہلے ان علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جو سعودی اتحاد سے وابستہ القاعدہ اور داعش کے تکفیری دہشت گردوں کے قبضے میں تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج الصومعہ، مسورہ اور مکیراس کے کچھ حصوں کو آزاد کروا چکی ہیں جن کا رقبہ 2700 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ یہ تمام کامیابیاں گذشتہ 48 گھنٹوں کے اندر اندر حاصل ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ 6 برس سے یمن پر سعودی عرب کی جاری وحشیانہ جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں عام شہری بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی 80 فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button