مشرق وسطی

عمان کے مفتی اعظم کی اسرائیلی جیل سے فرار پر فلسطینی قیدیوں کو خراج تحسین

شیعیت نیوز: سلطنت عمان کے مفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے کل منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی سخت سیکیورٹی والی جیل ’جلبوع‘ سے چھ فلسطینی قیدیوں کی سرنگ کے ذریعے فرار کی تحسین کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

ٹویٹر پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں علامہ الخلیلی نے کہا کہ ہمیں ان فلسطینی قیدیوں کی تحسین کرنی چاہیے جنہوں نے خوفناک اسرائیلی عقوبت خانے سے فرار کی کامیاب کوشش کرکے اسرائیل کویہ پیغام دیا کہ اسیران اپنی رہائی کےلیے کچھ بھی کرسکتےہیں۔

عمان کے مفتی اعظم علامہ الخلیلی نے کہا کہ چھ فلسطینی اسیران کا فرار اللہ کی نصرت کا نتیجہ ہے۔ اللہ کی فتح اور نصرت قریب ہے اور ہم سب اس کی نصرت کے منتظر ہیں۔

خیال رہے کہ چھ ستمبر کوجنین شہر سے تعلق رکھنے والے چھ فلسطینیوں نے اسرائیل کی جلبوع جیل سے سرنگ کے ذریعے فرار کی  کامیاب کوشش کی۔ اسرائیلی فوج انہیں تلاش کررہی ہے تاہم ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا عراق سے اربعین زائرین کے اخراجات کو کم کرنے میں تعاون کا مطالبہ

دوسری جانب مصر کے ایوان صدر نے کہا ہےکہ غزہ کی پٹی کے تعمیر نو کا عمل آئندہ چند روز میں شروع ہوجائے گا۔ غزہ کی تعمیر نوکی کوششیں مصرکی قیادت میں ہو رہی ہیں۔ یہ تعمیر نو مئی کے وسط میں 11 روز تک جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت کے دوران ہونے والی تباہی کے بعد شروع کی جا رہی ہے۔

مصری ایوان صدر کے ترجمان بسام راضی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ سے بتاہی کے آثار کے خاتمے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔

اسی حوالے سے اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے ’کے اے این‘ کا کہنا ہےکہ مصر اور قطر نے حماس  پرغزہ میں رات کے وقت ہونے والے مظاہروں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے تاکہ غزہ کو سہولیات کی فراہمی کے عمل میں کسی قسم کا خلل نہ پڑے اور سہولیات خطرات سے دوچار نہ ہوں۔

قبل ازیں حماس کے سیاسی شعبے کے رکن حسام بدران کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں حکومت کی  تبدیلی ہمارے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ ہمارا مطالبہ غزہ کی پٹی کے محاصرے کا خاتمہ، جنگ بندی پرعمل درآمد  ہے اور اس کے لیے ہم قابض دشمن پر دباؤ ڈالتےرہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button