دنیا

افغان طالبان نے سابق صدر حامد کرزائی اور عبداللہ عبداللہ کو نظر بند کردیا

شیعیت نیوز: افغان طالبان نے سابق صدر حامد کرزائی اور قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کو گھر میں نظر بند کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق طالبان نے حامد کرزائی اور عبداللہ عبداللہ کے محافظوں کی بھی چھٹی کردی ہے۔

ادھر سی این این کی خبر کے مطابق طالبان نے دونوں رہنماؤں کی گاڑیوں کو بھی ضبط کرلیا ہے اور عبداللہ عبداللہ کے گھر کی تفتیش بھی کی ہے۔

طالبان نے ابھی تک اس خـبر کی تائید یا تردید کے بارے میں کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی-فرانسیسی-سعودی مثلث کی ایک بار پھر لبنان کے سر پر، لبنانی ذرائع

دوسری جانب طالبان کمانڈر قاری فصیح الدین نے شمالی اتحاد کے سابق کمانڈر احمد شاہ مسعود کی رہائش گاہ پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔

طالبان کمانڈر قاری فصیح الدین نے کہا کہ امید ہے پنج شیر میں لڑائی نہیں ہوگی، معاملہ بات چیت سے حل ہوجائیگا۔

طالبان کے سینئر وفد کی پنج شیر میں احمد مسعود سے ملاقات ہوئی، مذاکرات کا اگلا دور کابل میں ہوگا۔ طالبان ملک چلانے کیلئے 12 رکنی کونسل کے قیام پرغور کر رہے ہیں۔

در ایں اثناء شمالی افغانستان کی مزاحمتی تحریک کے رہنما احمد مسعود نے کہا ہے کہ وہ نئے افغان حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، بات چیت کی جاسکتی ہے، تمام جنگوں میں بات چیت ہوتی ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اس لئے کہ طالبان کے آگے ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی برادری کو طالبان کے ساتھ بات چیت سے جھجھکنا نہیں چاہیئے، انگیلا میرکل

دریں اثناء افغانستان کے مقتول رہنما احمد شاہ مسعود کے بھائی احمد ولی مسعود نے پیرس میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے خلاف مزاحمت پورے ملک میں پھیل رہی ہے، طالبان مزاحمت کو کچلنے میں ناکام ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان 12رکنی کونسل کے قیام پر غور کر رہے ہیں۔ اعلیٰ کونسل ملک کا نظم و نسق چلائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے سات نام فائنل کر لئے ہیں جن میں ملا عبدالغنی برادر، خلیل الرحمان حقانی، طالبان کے بانی ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب، سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار اور سابق صدر حامد کرزئی شامل ہیں۔ طالبان کی جانب سے کونسل کے قیام کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button