اہم ترین خبریںایران

ایران تشدد اور انتہاپسندی سے پاک دنیا بنانے میں پختہ عزم رکھتا ہے، ترجمان ایرانی محکمہ خارجہ

شیعیت نیوز: ترجمان ایرانی محکمہ خارجہ خطیب زادہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران تشدد اور انتہاپسندی سے پاک دنیا بنانے میں پختہ عزم رکھتا ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اس مشترکہ درد کی اکیلے برداشت کرنا ممکن نہیں ہے، اس کی برداشت کیلئے عالمگیر عزم کی ضرورت ہے لہٰذاایران، بحثیت ایک ملک جو اپنے قیام کے ابتدا ہی سے مختلف قسم کی معاشی اور سیاسی اندھادھند دہشت گردی کا شکار رہا ہے، اس حوالے سے اپنے قیمتی تجربات سے دہشت گردی سے متاثرہ تمام افراد کیساتھ کھڑا ہے۔

ان خیلات کا اظہار سعید خطیب زادہ نے آج بروز بدھ کو دہشت گردی سے متاثرہ افراد سے خراج عقیدت پیش کرنے کا عالمی دن کی مناسبت سے ’’مزاحمت کی مثالیں‘‘ کے تحت منعقدہ ایک کانفرنس میں ایک پیغام میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ افراد ساتھ کھڑے ہونا دہشت گردی کے خلاف جنگ کی طرح بہت ہی ضروری ہے، کیونکہ دہشت گردی کے واقعے میں کسی عزیز کا نقصان بھی کسی دوسرے نقصان سے زیادہ تکلیف دیتا ہے ، کیونکہ ان پیاروں کا درد ہے گہری دہشت گردی کا شکار کسی دوسرے درد کے مقابلے میں زیادہ تکلیف دہ ہے؛ وہ بغیر کسی بیچوان کے ناانصافی، ظلم اور وحشت کا تجربہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں بن بلائے آئیں غیر ملکی افواج فورا باہر نکلیں، ایرانی مندوب زہرا ارشادی

ترجمان ایرانی محکمہ خارجہ خطیب زادہ نے کہا کہ آج ، جب ہم دہشت گردی کے متاثرین کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، دہشت گردی کا شکار لواحقین کی بھاری ذمہ داری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ان کو اس ناانصافی پر بڑا غصہ ہے اور ناانصافی کے غصے کو بدلنا چاہتے ہیں اور وہ ناانصافی کے اس غصے کو ایک عظیم چیز میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس مذموم لعنت کے تسلسل کو روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا کے ہر کسی ملک سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور اس حوالے سے ہمارے عظیم الشان اور بہادر کمانڈر جنرل سلیمانی شہید ہوگئے۔ و دہشتگردی کے خلاف جنگ کے ہیرو ہیں جو امریکی ریاستی دہشت گردی میں شہید کیے گئے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ ہم اس شہادت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی عزت اور قربانی سمجھتے ہیں؛ ایٹمی سائنسدانوں کا قتل، انجینئر فخری زادہ کا قتل اور بہتر اور زیادہ باوقار دنیا کے لیے کام کرنے والے ہزاروں آزاد لوگوں کے قتل نے ایران جیسی عظیم قوم کو دہشت گردی کا شکار متاثرہ ملک میں بدل کردیا ہے اسی وجہ سے شاید کسی دوسرے ملک سے زیادہ، ہم لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کیلئے دروازے کھول سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے بچوں نے اپنے آپ کو قربان کیا تاکہ دہشت گردی اور ریاستی دہشت گردی اور منظم دہشت گردی خطے کے مختلف حصوں سے امن اور استحکام نہ چھین سکے۔

ترجمان ایرانی محکمہ خارجہ خطیب زادہ نے کہا کہ ہم یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہے ہیں کہ دو جڑواں مسائل یعنی دہشت گردی اور انتہا پسندی، موجودہ بین الاقوامی صورتحال خاص طور پر حالیہ تبدیلیوں اور مختلف سطحوں پر کچھ سیاسی بہانوں کی نا اہلی کا نتیجہ ہیں اور کسی خاص مذہب کیلئے مخصوص نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی؛ انتہا پسندانہ خیالات، مذموم اور شیطانی مقاصد اور ناکارہ اور ناجائز ذرائع سے حاصل ہوتی ہے۔ کوئی آزاد آدمی مغربی ایشیا کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر اس صورتحال کو پیدا کرنے میں لاپرواہ اور بدنام سیاستدانوں کے کردار کو انکار اور نظر انداز نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، امریکی فوجیوں کے نویں فوجی ساز و سامان کے حامل قافلے پر حملہ

ترجمان ایرانی محکمہ خارجہ خطیب زادہ نے کہا کہ وہ سیاست دان جو خطے میں جنگ کی آگ کو آسانی سے روشن کرتے ہیں اور جنگ کو اس خطے میں ایک قدرتی اور عام حقیقت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے اس طرح کی جنگوں کے ساتھ انتہا پسندی کے فروغ کیلئے انتہائی حساس ماحول فراہم کیا ہے اور جب آگ بھڑکتی ہے تو وہ بغیر کسی ذمہ داری کے جائے وقوع سے نکل جاتے ہیں اور بھاگ جاتے اور بغیر کسی شرم کے وہ اپنی کامیابیوں کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں، سمپوزیم منعقد کرتے ہیں اور لیکچر دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم مظلوم اور پیارے افغانستان میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ ریاستی دہشت گردی ہے۔ افغانستان سے قابضوں کا غیر ذمہ دارانہ اور مکروہ انخلا، اس انتہاپسندانہ منطق کو ظاہر کرتا ہے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ آج مغربی معاشرہ اور مغربی ممالک اچھی طرح جانتے ہیں کہ امریکہ اور مغربی ممالک کی فوجی مہم جوئی ہمارے خطے میں دہشت گرد گروہوں جیسے کہ داعش اور جبہت النصرہ کے ظہور اور نمو کی راہ ہموار کرتی ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران تشدد اور انتہاپسندی سے پاک دنیا بنانے میں پختہ عزم رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button