اہم ترین خبریںپاکستان

شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے تمام منبروں سے آوازاٹھے گی، ریاست آخری مسنگ پرسن کوبھی بازیاب کرے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے شیعہ مسنگ پرسنز

مولانا صادق جعفری (ایم ڈبلیو ایم) نے کہا کہ ہم ملک عزیز پاکستان کے ذمہ دار افراد اور مقتدر ادارں کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ شیعہ قوم محب وطن قوم ہے اور اس ملک کے آئین اور قانون کی پابندی اپنا فرضِ اولین سمجھتی ہے

شیعیت نیوز: جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے شیعہ مسنگ پرسنز گزشتہ چند سال سے جبری گمشدہ افراد کے خانوادوں کے ساتھ مل حکومت سمیت تمام فورمز پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا یہ سنگین مسئلہ اٹھارہی ہے۔ آئین،عدالتوں اور آئینی اداروں کی موجودگی کے باوجود دن دہاڑے یا رات کی تاریکی میں پرامن شہریوں کو اغوا کرلیا جانااور پھر ہفتوں، مہینوں نہیں بلکہ سالوں یرغمال بنائے رکھناکہاں کا قانون ہے؟ ان خیالات کا اظہاررہنما جوائنٹ ایکشن کمیٹی مولانا حیدرعباس عابدی نے کراچی پریس کلب میں شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کے سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے مقتدر اور امن وامان کو یقینی بنانے والے ادارے قانون کی پاسداری نہیں کریں گے تو عوام کس طرح قانون کے پابند رہ سکتے ہیں؟ گھر ایک فرد کے پراسرا ر طور پر غائب ہوجانے کا درد اس کے اہلخانہ ہی جان سکتے ہیں۔ اس موقع پر مولانا ڈاکٹر عقیل موسی نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے شیعہ مسنگ پرسنز کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس نے گاہے بگاہے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اپنے جدوجہد کا انتھک سلسلہ جاری رکھا اور مجلس وحدت مسلمین کے اشتراک سے پاکستان کے معاشی حب کراچی میں مزار قائد کے پاس 28 روز طویل دھرنا دے کر مسنگ پرسنزکے اہلخانہ کی داد رسی کی اور اب بھی حکومتی سطح پر مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تاہم تمام کوششوں کے باوجود ارباب اقتدار واختیار کی سرد مہری کے باعث بازیابی کی مہم کے نتائج آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔دو افراد کی کراچی سے آزادی کے بعد یہ سلسلہ رُک گیا، اور اب تک کراچی میں موجود 14 افراد ہیں جن میں سے کسی کو بھی رہا نہیں کیا گیا۔ جب کہ بعض افراد کے نام طے ہو چکے تھے کہ ان کو جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ” اَعظــَـم الله اُجـُـورَنـا و اُجـُـورَکُم ، فـِی مـَصَابــنـَا اَلحـسَین (ع) “محرم الحرام1443 ہجری کا چاند نظر آگیا

مولانا صادق جعفری (ایم ڈبلیو ایم) نے کہا کہ ہم ملک عزیز پاکستان کے ذمہ دار افراد اور مقتدر ادارں کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ شیعہ قوم محب وطن قوم ہے اور اس ملک کے آئین اور قانون کی پابندی اپنا فرضِ اولین سمجھتی ہے۔ لہٰذا یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اگر کسی نے بھی کوئی جرم کیا ہے تو اُس کو قانون کے دائرے میں لا کر عدالتوں میں پیش کریں۔ اگر ان کا جرم ثابت نہیں ہے تو اُن کو آزاد کریںاور اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر یہ ثابت ہو گا کہ اس ملک میں شیعہ دشمنی کی جا رہی ہے۔

علامہ نثار قلندری نے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز یہ اعلان کرتی ہے کہ یہ ظلم صرف چند فیملیز پر نہیں بلکہ پوری شیعہ قوم پر ہے لہٰذا اس ماہِ محرم میں ان مسنگ پرسنز کے لئے بھرپور تحریک چلائی جائے گی اور ہر منبر اور مجلس سے اس ظلم پر آواز اُٹھائی جائے گی اور اگر محرم کے دوران بھی یہ مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ماہِ عزا کے بعد ملک گیر احتجاج کے لئے لائحہ عمل فیملیز کی مشاورت کے ساتھ طے کیا جائے گا۔انہوں نے محرم الحرام میں علماء و زاکرین سے اپیل کی کے وہ اپی مجالس میں لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز اُٹھائیں۔اس موقع پر لاپتہ افراد کے اہل خانہ سمیت دیگرافراد بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button