دنیا

اسرائیل قصدا فلسطینی بچوں کے قتل عام کا مرتکب قرار

شیعیت نیوز: بین الاقوامی تحریک برائے دفاع اطفال کی طرف سے منگل کو جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست قصدا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی بچوں کو قتل کررہی ہے۔

انسانی حقوق گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل خود کو قصدا فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں کسی عالمی ادارے کے سامنے جواب دہ نہیں سمجھتا۔ اسرائیلی ریاست کے اسی عدم جواب دہی کے طرز عمل اور عالمی سطح پر اسرائیل کو حاصل تحفظ نے فلسطینیوں کو اسرائیل کے لیے تر نوالہ بنا دیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 جولائی کو اسرائیلی فوج نے قصدا غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں النبی الصالح کے مقام پر 17 سالہ فلسطینی بچے محمد منیر التمیمی کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغینِ امامیہ کا باوقار اور پر شکوہ ۵ واں سالانہ اجتماع، ایم ڈبلیوایم اور اس کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار

التمیمی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے التمیمی کو انتہائی قریب سے اس کی پیٹھ میں گولی ماری جو اس کا پیٹ چیرتی ہوئی دوسری طرف سے پار ہوگئی۔ حالانکہ منیر تمیمی اسرائیلی فوجیوں کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھا۔ وہ غیر مسلح تھا جب کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسے صرف تین میٹر کی مسافت سے گولیاں مار کر شہید کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے النبی الصالح کی مشرقی سمت سے جمعہ کی شام مقامی وقت کے مطابق پانچ بجے گھیراؤ کیا۔

اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے مقامی فلسطینیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور دھاتی گولیوں کی فائرنگ کی۔

اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے جیب کے اندر سے سترہ سالہ بچے کو گولی ماری جب کہ وہ کسی کے لیے خطرہ نہیں تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button