دنیا

امریکہ پر ایک بار پھر سائبر حملے ، سیکڑوں امریکی کمپنیاں شکار

شیعیت نیوز: ا یک سائبر سیکیورٹی کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ 200 امریکی کمپنیوں کو سائبر حملے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

فرانس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سائبر سیکیورٹی کمپنی ہنٹرز لیبز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تقریبا 200 امریکی کمپنیوں کو ’’رینسم ویئر‘‘ سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس سائبر حملے میں Kaseya سافٹ ویئر کمپنی جو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سکیورٹی خدمات فراہم کرتی ہے، کی VSI سافٹ ویئر استعمال کی گئی ہے۔

جس کے بعد Kaseya نے اپنے ایک بیان میں ان تمام لوگوں سے کہا جو کمپنی کا VSI سافٹ ویئر استعمال کرتے ہیں کہ اپنے سرورز کو اگلی اطلاع آنے تک بند کردیں۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود کا صیہونیوں کے ساتھ فلم انڈسٹری میں تعاون کا انکشاف

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھی ہیکرز کے ایک گروپ نے سےتاوان سافٹ وئر کا استعمال کرتے ہوئے ریاستہائے متحدہ میں ایندھن کی سب بڑی پائپ لائن کلونیل کے کمپیوٹر نیٹ ورک پر حملہ کیاجس کے نتیجہ میں مشرقی امریکہ کے بڑے حصوں میں پٹرول اور ڈیزل ایندھن کی فراہمی میں خلل پڑا، آخر میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کلونیل کو ہیکرز کو 5 ملین ڈالر ادا کرنا پڑے۔

یادرہے کہ تاوان سافٹ وئر ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ہیکرز متاثرہ شخص کے کمپیوٹر نیٹ ورک میں دراندازی کرتے ہیں اور اس نیٹ ورک پر ایک انکرپٹڈ سسٹم لگا کراسے کام کرنے سے روک دیتے ہیں جس کے بعد اس خفیہ کردہ سافٹ ویئر کی کلید کے لئے مجرمان تاوان کے طور پررقم وصول کرتے ہیں۔

یادرہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکہ میں دو مزید سائبر حملے ہوئے ہیں جن میں سے پہلے حملے میں ہیکرز نے متعدد سرکاری ایجنسیوں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس میں جدید ترین ’’ونڈوز سولر‘‘ سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے دراندازی کی اور دوسرا حملہ متعدد سرورز پر ہوا تھا جس نے مائیکروسافٹ کے ای میلز کو روک دیا۔

امریکی عہدیداروں کے مطابق سولر وینڈوز کے ذریعہ ہونے والے سائبر حملے کی ذمہ داری روسی حمایت یافتہ ہیکرز پر عائد کی گئی لیکن مائیکروسافٹ کے سرورز کی ہیکنگ کسی چینی سائبر جاسوس نے کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button