مشرق وسطی

امریکہ خطہ میں اسرائیل کے مفادات کی خاطر موجود ہے، عرب جمہوریہ شام

شیعیت نیوز: شامی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ عرب جمہوریہ شام اور عراق کی سرحد پر ہونے والے حملے سے ایک بار پھر حملہ آور فوجیوں کے عراق چھوڑنے کی ضرورت کو ثابت ہوجاتی ہے۔

شام کی وزارت برائے امور خارجہ اور پناہ گزینوں کے ایک سرکاری ذریعہ نے سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کو بتایا کہ عرب جمہوریہ شام نے امریکہ کی جانب سے شام اور عراق کی سالمیت کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شام اور عراق کے سرحدی خطے پر امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یکساں قومی نصاب کے نام پر تیار کردہ سلیبس قرآن و سنت، آئین پاکستان اور قومی وحدت کی روح کے منافی ہے، وفاق المدارس الشیعہ

ذرائع نے مزید کہا کہ یہ جارحیت ، جس کا حکم امریکہ کے سب سے بڑے عہدہ دار نے دیا تھا ایک بار پھر امریکی پالیسیوں میں لاپرواہی اور عراقی عوام اور اس ملک کے قانونی اداروں کے مطالبات کے جواب میں جارحین کے اس ملک سے انخلا کرنے کی ضرورت کو ثابت کرتا ہے۔

شامی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ ان حملوں سے خطے کی حساس صورتحال میں کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے اور ہم نے متعدد بار جو کہا ہے یہ اس کو ثابت کرتے ہیں کہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی بنیادی طور پر اسرائیل اور علیحدگی پسند طاقتوں کے مقاصد کی تکمیل کے لئے ہےجبکہ خطہ کی اقوام کے مفادات سے ٹکراتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے صوبہ دیرالزور میں امریکی فوجی اڈے پر میزائلوں کی بارش

ذرائع کا کہنا ہے کہ عرب جمہوریہ شام نے امریکی حکومت سے شام اور عراقی عوام کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کی آزادی کے خلاف ایسے حملوں کو فوری طور پر بند کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button