دنیا

تائیوان کے تعلق سے مغربی ملکوں کو چین کا سخت انتباہ

شیعیت نیوز: چین کی حکومت میں تائیوان سے متعلق امور کے نگراں دفتر نے تائیوان کے سلسلے مغربی ملکوں کے ہر قسم کے گٹھ جوڑ کی بابت سخت ردعمل دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ چین اس مسلے میں بیرونی مداخلت کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تایوان کی فضائی حدود میں بڑے پیمانے پر چین کے جنگی طیاروں کے داخل ہونے کے بعد بیجنگ حکومت نے آج اپنے ایک بیان میں تایوان کے تعلق سے بیرونی مداخلت کا سختی کے مقابلہ کرنے پر زور دیا ہے۔

تائیوان کے امور میں چین کے ترجمان ما شیاؤگوانگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بیجنگ تائیوان کے سلسلے میں ہرگز بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا اور اس سلسلے میں مغربی ملکوں کے گٹھ جوڑ کے خلاف سخت ردعمل دکھائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : ایٹمی جنگ میں کوئی فتح یاب نہیں ہوتا، روس اور امریکہ کا مشترکہ بیان

انہوں نے کہا تائیوان کی حکومت علاقائی سطح پر موجود کشیدگی کی ذمہ دار ہے۔

ماشیاؤگوانگ نے مزید کہا کہ چین کے نقطہ نظر سے ” تائپہ” چين سے باضابطہ طور پر علیحدگی اختیار کرنے کے مقصد سے بیرونی ممالک کے ساتھ سازش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہرگز اس طرح کی کسی بھی سازش یا بیرونی طاقتوں کی گستاخانہ مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ امریکی جریدے نیوز ویک نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی فضائیہ کے 28 جنگی اور ایٹمی بمبار طیارے تائیوان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔

امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی تایوان کی چین سے جدائی کے لئے سازشیں رچ رہے ہیں۔

دوسری جانب جنیوا میں امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ملاقات میں اپنےسفیر ایک دوسرے کے ملکوں میں واپس بھیجنے کے عزم کا اظہار کیا۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے جنیوا ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے امریکی صدر کے ساتھ ملاقات میں قیدیوں کے ممکنہ تبادلے کا معاملہ زیر گفتگو آیا، امریکہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر سمجھوتہ ممکن ہوسکتا ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ کا ایجنڈا روس کے خلاف نہیں مگر انسانی حقوق پر ہمیشہ زور دیا جاتا رہے گا۔

روسی صدر نے ملاقات کو مثبت قراردیا ۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ روس نے ایران کے ایٹمی معاملے پر امریکہ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button